جنت کے دلکش نظارے

Posted on at


اللہ تعالیٰ نے اپنے نیک اور فرمابردار بندوں کے لیے جنت بنائی ہے جس میں بے شمار انعامات اور آزمائش ہیں اللہ تعالیٰ نے جنت میں ایسی بے انتہا نعمتیں پیدا کی ہیں جو کبھی ختم نہیں ہوں گی اور ان نعمتوں کا ذکر انسان کے بس کی بات نہیں ہے جنت میں جانے کے بعد نہ جنتی کھانا کھانے کے بعد تھوکے گا اور نہ ہی پیشاب کرے گا اور نہ ہی ناک صاف کرنے کی ضرورت پیش آئی گی صحابہں نے پوچھا کہ جنتیوں کے فخلات کا اخراج کیسے ہو گا تو حضرت محمدﷺ نے فرمایا اس کی دو صورتیں ہوں گی ایک ڈکار آئے گی اور دوسرا مشک کی طرح خوشبو دار پسینا آئے گا اور فضلات ان کے ذریعے خارج ہوں گی جنت میں کوئی جنتی بیمار نہیں ہو گا اور ان کی صورت حضرت آدمؑ کی طرح ہو گی۔



اور جنتیوں کے قد حضرت آدمؑ کی طرح ساٹھ ہاتھ کے برابر ہوں گے جنت کے مردوں کے چہرے پر داڑھی نہیں ہو گی جس طرح جوانی میں رخساروں پر ابھی بال نہیں ہوتے اور یہ جوانی کبھی فنا نہیں ہوگی اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے بے شک اللہ سے ڈرنے والے امن اور چین میں ہوں گے باغوں اور نہروں میں باریک اور ریشم کا لباس پہنے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے اور ہم ان کی شادی گوری گوری بڑی بڑی آنکھوں والیوں سے کروا دیں گے اور وہاں اطمینان سے ہر قسم کے میوے منگاتے ہوں گے وہاں وہ اس موت کے جو دنیا میں آچکی تھی اور موت کا ذائقہ بھی نہ چکھیں گے قرآن مجید میں ذکر ہوا ہے کہ جنت کی چوڑائی زمین اور آسمان کے برابر ہے۔



اللہ سے ڈرنے الے مومن قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کے سامنے حساب کتاب کیلیے پیش ہونے کا خوف رکھ کر اطاعت الٰہی سے دعا کریں گے ان کے لیے جنت میں دو دو باغ ہوں گے ایک اللہ کے خوف کا بدلہ اور دوسرا گناہوں کو چھوڑنے کا بدلہ ان دونوں باغوں میں میوہ دار درخت کثرت سے پائے جائیں گے اگر کوئی آدمی چلے تو سو سال میں اس کی لمبائی ختم ہو گی جنت کے آٹھ دروازیں ہوں گے اور سو درجات ہوں گے اور جنت کے ایک دروازے کی دو چوکھٹوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہو گا کہ ایک آدمی چلے تو چالیس سال بعد جا کہ اس کی چوڑائی مکمل ہو گی اللہ تعالیٰ سے دعا ہے ہے کہ سب کو نیک کام کرنے اور جنت میں داخل ہونے کی توفیق عطا فرما۔




About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160