خوشی منائیےمگرجائزحدودکے ساتھ

Posted on at


 ٓ          

خوشی منانا انسان کی فطری ضرورت ھے۔ خوشی کے موقع پر خوشی منانا انسان کا حق ھے ضرور منائیں مگر ایک حد میں رہ کر۔ ھمارا دین بھی پسند نہیں کرتا کہ ھم ضرورت سے زیادہ سنجیدگی اور مردہ دلی کا مظاہرہ کریں۔ اسلام ہمیں اپنے کردار کی کشش کو ختم کر کے خوشیوں کو بھرپور طریقے سے منانے کا پورا حق دیتا ھے۔ آپ کا کوئی دوست رشتے دار علم وفضل میں اچھا مقام حاصل کرے یا کوئی لمبے سفر سے بخیریت واپس آئے۔ کسی کی شادی ھو یا کسی کے ہاں بچے کی ولادت ھو ان سب مواقع پر خوشی منانا آپ کا فطری حق ھے۔

اللہ تعالی نے ہمیں سال میں دو خوشیاں عطا فرمائی ہیں عیدالفطر اور عیدالاضحی، ان دونوں اسلامی تہواروں پر خوب خوشی کا مظاہرہ کریں۔ مل جل کر ذرا کھلی طبیعت سے کچھ تفریحی مشغلے اپنائیں۔ اسلامی ہدایات اور آداب کا خاص خیال رکھیں۔ خدا کے حضور سجدہ شکر ادا کریں۔ خوشی کے اظہار میں ایسا رویہ نہ رکھیں جو اسلامی مزاج کے خلاف ھو۔ اعتدال کا بھی خاص خیال رکھیں۔ خوشی کے اظہار میں اس قدر نہ بڑھیں کہ فخروغرور کا اظہار ھونے لگے اور دل اللہ کی یاد سے غافل ھو جائے۔

اپنی خوشی میں دوسروں کو بھی شریک کریں۔ شادی کی خوشی میں اپنی حیثیت اور وسعت کے مطابق مہمانوں کو کھلانے پلانے کا اہتمام کریں مگر اسراف نہ کریں۔کیونکہ ریا کاری اللہ کو پسند نہیں۔ دوسروں کی خوشیوں کے موقعے پرتحفے دینے سے تعلقات میں تازگی پیدا ھوتی ھے اور محبت بڑھتی ھے۔ اپنی حیثیت کے مطابق تحائف کا اہتمام کریں۔ مگر نمود و نمائش سے بچیں۔



About the author

160