واہ حضرت انسان تیری زندگی

Posted on at


           

انسان کی زندگی کی شروعات کیسے ھوتی ھے؟ وہ زندگی میں مختلف ادوار سے گزرتا ھوا مختلف تجربوں سے روشناس ھوتا ھوا زندگی کے مزے چکھتا ھے۔ کبھی اسکی زندگی میں خوشیوں کی شیرینی گھل جاتی ھے کبھی غموں کی اندھیری رات آتی ھے۔ کبھی کڑوے تجربات کا مزہ چکھتا ھے کبھی کوئی خوبصورت ساتھ اسکی طاقت بن جاتا ھے اور کبھی کوئی منفی سوچ والا شخص ٹکرا جائے تو مایوسی کسی کمزور درز سے اپنا راستہ بنا کر اس کا گھیراؤ کر ڈالتی ھے۔ جو لوگ صبر اور ہمت کا پیکر ھوتےہیں وہ ھر دورمیں بہادری سے ھرمشکل کا مقابلہ کرتے ہیں۔

جب بچہ ماں کی گود میں ھوتا ھے تب بھی اپنے محسوسات لوگوں پر ظاہر کر سیتا ھے۔ اگر بچے کے گال پر پیار سے ہاتھ لگائیں تو وہ مطمئن لیٹٓا رہتا ھےاگر سختی سے گال پکڑیں تو وہ بسورنے لگتا ھے۔ تھوڑا بڑا ھوتا ھے تو رو کر اپنی ضروریات ماں سے مانگتا ھے۔ تھوڑا اور بڑا ھوتا ھے تو چلنے کے لئے ماں باپ یا بہن بھائیوں کا سہارا مانگتا ھے۔ بولنا سیکھتا ھے تو احتجاج اسکی زندگی میں جگہ ڈھونڈ لیتا ھے۔ وقت پر کھانا نہ ملے تو احتجاج کرتا ھے۔ ماں سے کہنے لگتا ھے کہ ماں پتہ نہیں تم سارا دن کیا کرتی ھو وقت پر کھانا نہیں دے سکتی۔ جب اس قابل ھوتا ھے کہ تعلیم کے حصول کے لئے لوگوں کی بھیڑ میں نکلے تو ماں کی نصیحتیں بری لگتی ہیں۔ اسے لگتا ھے کہ ماں اسے نصیحتیں کر کہ پریشان کرتی ھے۔

عملی زندگی شروع کرتا ھے تو حقوق و فرائض کی جنگ اسے تھکانے لگتی ھے۔ زندگی کی اس اونچ نیچ میں وہ لوگ ھی تروتازہ اور کامیاب ٹھہرتے ہیں جو اپنے رب کے احکام کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔ مگر حضرت انسان تو ہمیشہ سے گھاٹے کا سودا کر تا ھے۔ ماں کی گود انسان کی پہلی درسگاہ اور زمین کی گود اُس کی آخری آرامگاہ بنتی ھے۔ واہ رے حضرت انسان تیری اتنی کاوشیں۔



About the author

160