کرب کے آئینے میں

Posted on at


کرب کے آئینے میں


زندگی میں بعض تجربات و مشاہدات ایسے ہوتے ہیں کہ جن کے کرب سے آگائی اُسی لمحے ہوتی ہیں۔ جب اُن تجربات سے گزر ہوتا یا اُن تعلقات سے براہراست تعلق ہوتا ہے۔  دور کھڑے لوگ فقط تماش بینوں کی طرح اپنی آراء کے نشتر چلاتے ہیں۔ کچھ نہیں تو ایسے بے بنیاد، بلا تحقیق مشوروں سے نواز دیتے ہیں یہ سمجھ کر کہ ہم ہمدردی کا فریضہ انجام دے رہے ہیں اور پر لمحہ آتش انتقام خوشی کے وجود کو رکھ کر دیتا ہے۔ دل ٹھونک کر جو بات زبان پر آتی ہے۔



بلا تحقیق اور بلا پرکھ کے کہ جاتے ہیں۔ لیکن کبھی بھی مشورہ دینے والا نہیں سوچتا کہ میں جو مشورہ دینے جا رہا ہوں اس کی خوبیاں اور خامیاں آپس میں متوازن ہیں۔ کیا میں جس بنیاد پر مشورہ ارسال کر رہا ہوں میں اس بات کے پس منظر سے مکمل آگاہ ہوں کہ نہیں۔ بعض ایسے بھی ہیں جن کی عقل محدود اور کم ظرف قسم کے مشورے ارسال کرتے ہوتے ہیں کہ جی چاہتا ہے کہ اُسے کرب کے اکھاڑے میں منہ کے بل گرا دیا جائے تا کہ کرب اُسے اوندھے سر آڑے ہاتھوں لے اور اُسے ایسے گھن چکر دے کہ اُسے اپنے مشوروں پر نہ صرف شرمندگی ہو بلکہ وہ ایسے مشورے دینے کے بجائے اپنی راہ لینا اپنے لئے باعث عافیت جانے۔ یہ بات اُسی لمحے ذہن نشین ہونے کے قابل ہے جب ہم اپنے کرم فرماؤں کو اپنے محسنوں کے کرب کو اپنا کرب اُس کی مشکلات و مسائل کو اپنا سمجھیں گے وگرنہ ایسے تلخ خیالات کرب زدہ انسان کے قلم سے نشتر کی طرح برستے رہیں گے جو کہ ہمیں ہر طرح سے سہنے ہوں گے۔



صحرائے خیال کا دیا ہوں


ویرانہ شب میں جل رہا ہوں


اپنے نہی لہو کی روشنی میں


نیرنگ جہاں کو دیکھتا ہوں


احساس کی تلخیوں میں ڈھل کر


میں درد کا چاند بن گیا ہوں


گلزار میں رہ کے بھی رضا میں


خوشبو کے لئے ترس گیا ہوں


 


Writer : Riafat Khan


Blogger Film Annex


For reading other concerned blogs visit : http://www.filmannex.com/riafat-khan/blog_post


 



160