برف گرتی ھے ہر آئے دن [ بجلی کم مگر مہنگی کیوں

Posted on at


برف گرتی ھے ہر آئے دن [ بجلی کم مگر مہنگی کیوں                 


اس وقت ہمارا ملک ایک بار پھر بجلی کے بحران کے مسائل سے دو چار ھے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ کئی کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ایک طرف مگر دوسری طرف اسی رفتار سے بڑھتے ہوئے بجلی کے دام پر آئے دن ہمارے ملک کے غریبوں اور عوام پر بجلی گراتے ھیں۔ بجلی کم تو سہی مگر مہنگی کیوں ؟ اس سوال کا جواب عوام کو نہ ملنے پر وہ برہم ھوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ اور اپنے اس مسئلہ کا اظہار توڑ پھوڑ کر کے اور احتجاج کر کے اور واپڈا کو اور حکومت کو برا بھلا کہ کر نکالتے ھیں۔ ضروری بات ھے کہ جب بجلی نہیں ھوگی تو کاروبار کہاں سے چلے گا۔ جب کاروبار نہیں چلے گا تو پیسہ کہاں سے آئے گا اور آگ کے دور میں ویسے بھی مہنگائی سر توڑ کر بولتی ھے۔


اس دور میں جتنا بھی پیسہ ھو وہ کم ہڑجاتا ھے۔ تو اگر کاروبار اور نوکریاں ہی نہیں ھوں تو پیسہ کہاں سے آئے گا۔ اور ایک چیز کے نہ ھوتے ھوئے بھی اگر اس کے دام بڑھیں گے تو عوام غصہ تو بجا ھوگا نہ۔ وہ اس غصہ کے سوا اور کچھ کر بھی تو نہیں سکتے۔ اس لئے وہ اپنے وہ اپنے غصے کا اظہار ایسی صورتحال میں احتجاج اور توڑ پھوڑیا بجلی کے آنے دانے ملبوں کو جلا کر کرتے ھیں۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کم ھونے کی ایک بڑی وجہ یہ ھے۔ کہ ھمارا بجلی کا استعمال بہت زیادہ ھے۔ جب کہ ہمارے پاس اتنے وسائل اور زریعے نہیں نہیں ھے کہ ھم اس ضرورت کو پورا کر سکیں۔


اس لئے بجلی کی کئی کئی گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرنی پڑتی ھے۔ اور اس چکی میں پستی ھے بے چاری غریب عوام۔ اور اس کے مہنگےھونے کی جو وجوہات ھیں وہ یہ ھیں کہ ہمارے پاس بجلی پیدا کرنے کا زیادہ تر انحصار گیس پانی اور تیل پر ھے۔ اور اس میں بھی زیادہ تر توجہ تیل کو دیتے ھیں۔ جس کی زیادہ تر مقدار ہمیں باہر کے ملکوں سے لینی پڑتی ھے۔ جس ہر بہت سے اخراجات آتے ھیں۔ ان کی بنا پر ہمیں بجلی کے دام بھی زیادہ دینے پڑتے ھیں۔ لیکن ضرورت تو ھےصرف چند اچھے اقدامات کرنے کی پھر ہر چیز خود بخود ٹھیک ھو جائے گی۔                                                                               



About the author

160