حضرت ھود اور قوم ھاد

Posted on at


حضرت ھود اور قوم ھاد

سعودی عرب کے جنوب مشرقی حصے میں گیس کے تلاش جاری تھی اور یہ تلاش ایک نامی گرامی کمپنی "آرامکو" کر رہی تھی. اس تلاش کے دوران کمپنی کے ماہرین کو آج سے ہزاروں سال پرانے ایک جسم کا ڈانچہ ملا اور جب  مزید کھدائی کے گئی تو ماہرین اس جسم کے لمبائی اور چوڑائی حیران ہو گۓ





،

اور اس تلاش نے قرآن پاک کے سچا ہونے کے ایک اور دلیل پیش کر دی اور وہ دلیل  یہ ہے کے قرآن پاک میں اللہٰ تعالیٰ نے ایک ایسی ہی قوم کا ذکر کیا ہے اور وہ قوم "قوم ھاد" تھی کیونکے قرآن پاک میں قوم ھاد کے بارے میں بتایا گیا ہے کے وہ بہت دراز قد کے مالک تھے ان کے قد اتنے لمبے اور وہ اتنے مضبوط تھے کہ بڑے بڑے درختوں کو  ایک ہاتھ سے سے ہی اکھاڑ لیتے تھے.ان کے قد میں بارے میں یہ کہا جاتا ہے کے ان کا قد ٨٠ فٹ تک لمبا تھا.

قوم ھاد احقاف میں جو عمان اور خضرموت کے درمیان یمن کا ریگستانی علاقہ ہے میں رہا کرتی تھی.

اس قوم کے طرف الله تعالیٰ نے جس نبی کو بھیجا ان کا نام حضرت ھود تھا جو قوم ھاد کی شاخ خلود سے تھے . آپ حضرت سام بن  نوح کے پڑپوتے تھے. آپ کا پیشہ تجارت تھا. آپ نے اپنی سرکش  قوم کو الله کا پیغام پہنچایا. اس وقت یہ قوم بتوں کے پوجا کرتی تھی اور ان کے ٣  بڑے بت تھے
١ صداد
٢ صمود
٣ کاہبا
 یہ قوم بہت بڑے بڑے گھروں میں رهتے تھے یہ قوم پہاڑوں کو کاٹ کاٹ کر گھر بناتے تھے یہ لوگ بہت شان و شوکت والے اور ضرب المثل تھے، حضرت ھود نے ان کو الله کا پیغام بہت عرصہ پہنچایا مگر اس کے باوجود بھی صرف ٧٠ آدمی آپ پر ایمان لاے. حضرت ھود اپنی قوم سے بہت عاجز آ گے تو انہوں نے الله تعالیٰ سے ان کے لیے عذاب مانگا، الله تعالیٰ نے اس قوم پر سات روز تک مسلسل تیز ہوا کا عذاب نازل کیا


.

حضرت ھود قوم ھاد کی ہلاکت کے بعد مکّہ چلے گے اور پھر وہاں ہے رہے. آپ کا مزار عبر میں ہے حضرت ھود نے ٢٦٥ سال عمر پائی


.



About the author

160