میرا وطن

Posted on at


وطن اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں انسان جنم لیتا ہے اپنی زندگی کے شب و روز بسر کرتا ہے، جہاں اس کے عزیز و اقارب اور دوست رہتے ہیں- انسان جس جگہ پیدا ہوتا ہے اس سے قدرتی طور پر لگاؤ ہوتا ہے- یہ انسیت اور لگاؤ انسان کی فطرت ثانیہ بن جاتی ہے- میں جس وطن میں پیدا ہوئی اس کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے جو طویل جدوجہد اور لا تعداد قربانیوں کے بعد   عظیم رہنما قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں ١٤ اگست ١٩٤٧ کو حاصل کیا گیا- اسرائیل کے بعد یہ دنیا کا ایک منفرد ملک ہے جسے ایک خاص مقصد اور نظریے کے تحت  حاصل کیا گیا-

پاکستان کا خواب شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے دیکھا تھا- حالانکہ علامہ اقبال برصغیر کو دلہن اور مسلمان اور ہندو قوم کو دلہن کی دو آنکھیں مانتے تھے لیکن ١٨٥٧ کی جنگ آزادی کے بعد کچھ اس طرح کے حالات و واقعات رونما ہوے کہ صرف ععلامہ اقبال نے ہے بلکہ ہرشخص نے اس بات کی تمنا کی کہ ان کا ایک الگ وطن ہونا چایئے جہاں مسلمان آزاد زندگی گزار سکیں- چوہدری رحمت علی نے لفظ "پاکستان" اس مملکت کے تجویز کیا تھا لیکن اس کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے قائداعظم اور برصغیر میں موجود ہر چھوٹے بڑے نے کوشش کی- لاکھوں مسلمانوں نے جام شہادت پیا اور اپنے مال و جائیداد کی قربانی دی- اس وطن تک پہنچنے کے لئے درندگی اور قتل و غارت کا سامنا کیا اس آگ کے دریا کو پار کر کے وطن عزیز پہنچے-

قیام پاکستان کے وقت اس وطن کے لئے مصائب کا ایک انبار تھا- جب پاکستان بنا تھا تب یہ دو حصوں پر مشتمل تھا مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان- مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان میں میلوں کے فاصلے تھے جہاں فاصلے زیادہ ہوں غلط فہمیاں جنم لے ہی لیتی ہیں جس کا بھرپور فائدہ دشمن اٹھاتا ہے- ایسا ہی کچھ پاکستان کے ساتھ بھی ہوا دونوں ٹکڑوں کو سنبھالنا بہت مشکل تھا- کچھ غلط فہمیوں نے جنم لیا اور مشرقی پاکستان "بنگلہ دیش " بن گیا -  اس کے ساتھ لاکھوں کی تعداد می ہے ہوے مہاجرین کو رہنے کی جگہ دینا اپنوں سے بچھڑ جانے کے غم کو دور کرنا ایک اور بڑی آزمائش تھی-نئی مملکت میں اثاثوں کی بھی کمی تھی اثاثوں کی منصفانہ تقسیم نہیں کی گئی تھی پاکستان کو جو حصہ ملا وو اس کی ضرورت سے بہت کم تھا- ان نازک حالات میں پاکستانی قوم نے ایک دوسرے کا بہت ساتھ دیا اور  اسے ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا-

پاکستان کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ہے-  قدرت نے میرے وطن کو وسائل سے مالامال کیا ہوا ہے- پاکستان میں دنیا کی سب سے بڑی نمک کی کان کھیوڑا میں ہے- اس میں بلند و بالا پہاڑی سلسلے ہیں دنیا کی دوسری بڑی چوٹی "کے –ٹو" پاکستان میں ہی واقع ہے – پاکستان اس لحاظ سے خوش نصیب ہے کہ ادھر چار موسم ہوتے ہیں اور کھانے کے لئے ہر قسم کی سبزیاں، اناج اور پھل اگاہے جاتے ہیں- چاول اور کپاس جیسی فصلیں برآمد بھی کی جاتی ہیں- پاکستان کے شہر "ہری پور " میں ٹیلی فون سازی کی فیکٹری ہے جو پورے ایشیا میں سب سے بڑی فیکٹری ہے- پاکستان کا نہری نظام دنیا کے بہترین نہری نظاموں میں سے ایک ہے- قیام پاکستان کے بعد اب تک تقریبا ہر شعبے میں پاکستان نے بہت ترقی کی ہے –

خدا کے فضل و کرم سے میرے وطن کے وسائل بہت زیادہ ہیں – لوگوں میں ہنر اور ذہنی صلاحیتیں لائق ستائش ہیں کمی ہے تو صرف مخلص اور بے لوث قیادت کی ہے- برسر اقتدار آنے والی ہر سیاسی جماعت صرف ملکی وسائل کو لوٹتی ہے- پاکستان میں آج سب سے بڑا مسئلہ سیاسی رسہ کشی ہے جو ملکی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے- ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم میں موجود ہر شخص علاقائی تعصب کو چھوڑ کر ایک پاکستانی بن کر سوچے- ملک کے مسائل اور قوم کے درد پر خوش ہونے کی بجاے ملک کی بہتری کے لئے منصوبہ بندی کی جائے- یہ ہمارا پاکستان ہے وہ پاکستان جس کے لئے قائد اعظم نے کچھ خواب دیکھے تھے ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دیں- یہ قربانیاں بیکار نہیں جانی چایئے- ہمیں ایک ہو کر پاکستان کی ترقی کے لئے کام کرنا چایئے- الله پاک ہمارے اس عرض چمن کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے-(آمین)

 

 

 

 



About the author

Kiran-Rehman

M Kiran the defintion of simplicity and innocence ;p

Subscribe 0
160