اخلاص کا مقابل ریا کاری ہے کہ کوئی کام دکھاوے اور شہرت کی غرض سے کیا جائے ایک حدیث شریف میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کوئی عمل سنانے اور شہرت کے لیے کرے گا اللہ تعالی اس کو شہرت دے گا اور جو کوئی دکھاوے کے لیے کوئی نیک عمل کرے گا تو اللہ تعالی اس کو خوب دکھائے گا ـ بخاری ومسلم
اگر ہم ہر کام میں اخلاص یعنی اللہ تعالی کی رضا کو پیش نظر رکھیں تو تمام رسوم و بدعات سے بچ جائیں کہ ان میں اللہ تعالی کی رضا سے زیادہ مخلوق میں ناک اونچی کرنے کا داعیہ ہوتا ہے ـ بس ہر وقت ہر گھڑی اللہ تعالی کی رضا اور خوشنودی پیشنظر رہنی چا ہیے ـ
اللہ تعالی کو راضی کرنا بہت آسان ہے کہ اللہ تعالی کے حکموں کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سنتوں کے مطابق پورا کیا جائے اور اس بارہ میں د نیا دار لوگوں کی ذرا بھی پرواہ نہ کی جائے کہ مخلوق کا تو کام ہی باتیں بنانا ہے ـ
اللہ تعالی ہم سب کو اپنے مخلص بندوں میں سے بنائے اور ادنی قسم کی ریاکاری سے بھی ہم سب کو محفوظ فر مائے ـ آمین"