!!آو کہ عہدِوفا کر لیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Posted on at


 

 

آج پاکستان کے حالات دیکھ کر جی کڑھتا ہے۔ یہ افراتفری ، یہ کرپشن، یہ جہالت ، یہ دہشت گردی اور بہت سی ایسی چیزیں ہیں جواس معاشرے میں سرائیت کر چکی ہیں ۔ کبھی کبھی خیال آتا ہے کہ ان حالات میں ہم کیا کر سکتے ہیں؟ جب بیشتر مچھلیاں ہی گندی ہوں توتالاب تو گندا ہوگا ہی۔ پر ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ ہم اپنے مقام اور حیثیت کے مطابق تعمیرِوطن میں اپنے حصے کی اینٹ لگا سکتے ہیں۔ تو اس کیلیے ہمیں کرنا کیا ہوگا۔

 

پاکستان" کی تعریف بدل دیں"

 

            آپ پاکستان کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔آپ کے اندر ایک جذبہ ہے،  پاکستان کی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو ایک کام کرنا ہوگا۔ وہ یہ کہ پاکستان کی تعریف بدل دیں۔ آ پ جس جگہ ہیں، جس محکمے میں ہیں، جس سکول میں ہیں، جس کالج میں ہیں، جس یونیوورسٹی میں ہیں، اس کا نام" پاکستان " رکھ دیں۔ آپ جیسی خدمت پاکستان کی کرنا چاہتے ہیں ، ویسی خدمت اس ادارے کی کریں۔ آپ وہاں اپنا سو فیصد دیجئے۔ آپ پاکستان کا حق ادا کر رہے ہوں گے۔

بڑی بڑی باتوں کی بجائے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دیں

            ہماری زندگی چھوٹی چھوٹی باتوں سے بنتی ہے۔ ہم بڑا کا م کرنے کی خواہش کرتے ہوئے یہ بھول جاتے ہیں  کہ بڑا کام چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانے سےہی ہوتے ہیں ۔اپنی زندگی میں چھوٹی چھوٹی چیزوں کو جگہ دیجیئے۔  راہ چلتے ہوئے  کسی کو سڑک  پار کر ادیجیے۔ راستے سے کانٹا ہٹا دیجیئے۔ کوئی کاغذ یا ریپر اگر پڑا ہو تو اٹھا کر کوڑے دان میں ڈال دیجیئے۔کسی کیلئے دروازہ کھول دیجئے۔ آپ یقین کریں کہ یہ چھوٹی چھوٹی باتیں نا صرف آپ کی زندگی کو خوشگواربنا دیں گی بلکہ یہ خدمتِ پاکستان بھی ہوگی۔

دل چھوٹا مت کیجئے

          ممتاز مفتی صاحب حج پر گئے تو قدرت اللہ شہاب انہیں یہی کہتے رہے کہ جو بھی ہو جائے دل چھوٹا نہیں کرنا۔ یہ تربیت حج کی ہی نہیں بلکہ ہمارا روزمرہ زندگی میں بھی یہی رویہ ہونا چاہیے۔ بہت سے لوگ تنقید کرنے والے ہوں گے،بہت سے لیگ پلرز ہوں گے۔ بہت سے لوگ ایسے ہوں گے جو سامنے کچھ اور پیٹھ پیچھے کچھ ہونگے۔ ایسے لوگ ملیں گے جو بغیر کسی وجہ سے آپ سے بغض رکھیں گے اور آپ کا برا چاہیں گے مگر آپ نے "دل چھوٹانہیں کرنا" ۔

اشفاق صاحب فرماتے ہیں اگر آپ گھر سے کسی بڑے کا م کیلئے نکلیں ہیں اور راستے میں آپ کوکتا پڑجاتا ہے تو آپ کتے کو نہیں پڑیں گے۔ جب آپ کی منزل اور دل بڑا ہوگا تو یہ چھوٹی چھوٹی باتیں آپ کو متاثر نہیں کریں گی۔ اس لیے  چھوٹے چھوٹے واقعات پر  پریشان نہ ہوں ۔ اگر آپ مایوسی نہیں پھیلاتے تو یہ بھی خدمتِپاکستان ہی ہے۔

 

 

       اسی بات کو اگر ہم شاعری کی زبان میں بیان کریں تو وہ کچھ اسطرح ہو گی۔

اس سے پہلے کہ

آرزوۓدلِ بیتاب

حسرت میں بدل جاۓ

آؤ ہم رنجشیں بھلا کر

نفرتوں کو فنا کر دیں

اِس سے پہلے کہ

روشن چمکتی صبح کا سورج

شام کے ذرد آنگن میں ڈھل جاۓ

آؤ ہم امن کو

محبتوں کا صلہ کر لیں

اس سے پہلے کہ

زندہ جذبہ، جواں امنگ

بیتے دنوں کی قید میں سِل جاۓ

آؤ ہم اندھیروں کو مٹا کر

روشن عزم کا دیا کر دیں

اس سے پہلے کہ

محبوب قائد کی اس مقدس امانت پر

ہر بہار کو خزاں رُت نگل جاۓ

آؤ ہم وطن کوبچانے کا

چمن کو سجانے کا

فیصلہ کر لیں

آؤ ہم عہدِ وفا کر لیں۔۔۔۔!!

 

O-Mair

عمیر علی

umairali286@gmail.com



About the author

160