فاسٹ فوڈ جان کا خطرہ

Posted on at


فاسٹ فوڈ جیسے جنک فوڈ بھی کہا جاتا ہے دنیا میں بڑی تیزی سے فروغ پارہا ہے۔ چلتے پھرتے کھانے والی یہ سستی اور با اسانی دستیاب ہونے والی خوراک غذائیت بخش ہونے کے بجائے انتہائی مہلک بیماریاں پھیلا نے کا ذریعہ ہے۔ مختلف اوقات میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ فاسٹ فوڈ مختلف امراض میں اضافے کا باعث بن رہی ہے جن میں کینسر، ہپاٹائٹس، ذیا بطیس ، موٹاپا اور دل کے امراض شامل ہیں۔یہ غیر متوازن غذائی اجزا پر مشتمل فاسٹ فوڈ بچوں کے لیے سب سے زیادہ خطر ناک ہے۔



 


عالمی ماہرین نے مختلف ریسر چیز میں یہ انکشاف کیا ہے کہ جن بچوں کو ابتدائی سے فاسٹ فوڈ کھانے کی عادت پڑھ جاتی ہے نہ صرف ان کی ذہنی و جسمانی نشوو نما کی رفتار کم ہو جاتی ہے بلکہ وہ کم عمری ہی میں موٹا پے اور بلڈ پریشر ذیابطیس جیسی بیماریاں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ جنک فوڈٖ کے نقصا نات کو دیکھتے ہوئے دنیا بھر میں فاسٹ فوڈ تیار کرنے والی کمپنیوں کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے۔ ہمارے ملک پاکستان میں بھی اس کا رجحان بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس کی وجہ سے ہونے والی تباہ کا ریوں کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہو رہا ہے اس کی بنیادی وجہ فاست فوڈ کی تیاری میں مردہ جانوروں کا گوشت، غیر معیاری معالحہ جات، ناقص تیل کا استعمال ہے۔ 


 



اگر جنک فوڈ کے غذائی اجزا پر نظر ڈالی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اس کے استعمال سے نہ صرف جسم میں غیر ضروری کیلوریز بڑھ جاتی ہیں بلکہ ان میں موجود چکنائی کی وجہ سے وزن میں بھی تیزی سے اضاجہ ہوتا ہے۔ فاسٹ فوڈ کے استعمال سے جسم میں انسولین کی کمی واقع ہو جاتی ہے جس سے شوگر جیسے مہک مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ فوسٹ فوڈ کے بڑہتے ہوتے استعمال کی وجہ سے ہر سال 28لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ توجہ طلب بات یہ ہے کہ فاسٹ فوڈ جس تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اسی تیزی سے ہسپتالوں میں پٹ کے امراض میں بھی اضافہ ہو رہا ہے لیکن ہماری حکومتیں اس معاملے میں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ایک کڑو ڑ 26لاکھ 67ہزار 500افراد کینسر کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں 66فیصد افراد میں سرطان کی بنیادی وجہ یہی فاسٹ فوڈ ہے۔ نا جانے ہم لوگوں کو کب عقل آئے گی۔ 



About the author

STariq

Like to write on social issues

Subscribe 0
160