خوش اخلاقی

Posted on at


 


انسان کا با کمالھونا عمدہ اخلاق کی وجہ سے ھی ھے۔ا گر وہ خوش اخلاقی کی صفت سے اپنے آپ کوآراستہ رکھتا ھے تو انسانیت کہ بلند مرتبہ پر فائز رہتا ھے۔ اور فرشتوں سے بڑھ کر ھے۔ خوش اخلاقی نے انسان کی صورت کو بھی تابناکیاں بخشی ہیں بد اخلاقی کی بنا پر وہ اپنے مرتبے سے محروم رہ جاتا ھے۔ برے اخلاق کی وجہ سے انسان کو جانور سے بھی بدتر قرار دیا جاتا ھے۔



اسلام کھانے پینے، گفتگو، کھیل کود، تعلیم ھر میدان میں خوش اخلاقی کی ترغیب دیتا ھے۔ علم سے انسان کو روشن راہیں ملتی ہیں اور وہ اخلاقی اقدار کو پہچانتا ھے۔ انسانی زندگی میں دو طرح کے حقوق ہیں۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد ۔ اللہ کے احکام ذمہ داری سے بجا لانا حقوق اللہ ہیں تو اس کے بندوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا حقوق العباد کے زمرے میں آتا ھے۔



ہمارا دین ہمیں دوستوں کے ساتھ اور رشتے داروں کے ساتھ ہمدردی کی تلقین کرتا ھے۔ ہمارے نبی ﷺکا اخلاق دیکھ کر ھی ان گنت لوگ اسلام کی نعمت سے بہرہ ور ھوئے۔ آپﷺ کے اعلی اخلاق کی قرآن بھی شہادت دیتا ھے۔ آپﷺ یقیناً اخلاق کی بلندیوں پر فائز ہیں۔



سیدنا حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضورﷺ کی ہتھیلی کو ریشم سے زیادہ نرم و ملائم پایا اور آپؑ کی خوشبو سے زیادہ اچھی خوشبو کبھی نہ سونگھی۔ اور میں نے دس برس حضورﷺ کی خدمت کی مگر آپؑ نے مجے کبھی اُف بھی نا کہا۔



آپﷺ نے فرمایا قیامت کے دن میرے سب سے قریب وہ لوگ ھوں گے جن کا اخلاق اچھا ھے۔ خوش اخلاقی ھی قوموں کو عزت سر بلندی اور کامیابی دیتی ھے۔ جو قومیں خوش اخلاقی کا وصف چھوڑ دیتی ہیں وہ کمزور ھو کر ذلت و رسوائی کے گڑھے میں گر جاتی ہیں۔ جس طرح اینٹیں کسی دیوار کی تعمیر میں مضبوطی کی حامل ہیں اسی طرح خوش اخلاقی انسان کی شخصیت کی تعمیر میں مضبوطی کی حامل ھے۔


 




About the author

160