حضرت عمر بن عبدلعزیز بچپن ہی سے بڑے شوقین مزاج تھے آپ خود فرمایا کرتے تھے میں بلند سے بلند مرتبے کا مشتاق ہوں -آپ کے شوق کا حال یہ تھا کے اتنا مشک ،عنبرعود لگاتے تھے کے جس بازار سے گزر جاتے اس کے قریب گھروں میں موجود لوگوں کو آپ کی خوشبو سے پتا چل جاتا کے عمر گزرے ہیں ،لوگ دھوبی کو کپڑے دیتے ہوے کہتے کے عمر کے کپڑوں کے ساتھ دھونا تاکے خوشبو ہمارے کپڑوں میں آ جاۓ - الله نے آپ کو اس قدر حسن دیا تھا کے جو آپ کو نگاہ اٹھا کر دیکھتا وہ آپ کا چہرہ دیکھتا ہی رہ جاتا -آپ اس وقت اعلی سے اعلی کپڑا پہنتے تھے .......٨٠ درہم کی خریدی صرف اوڑھنے کے لیۓ جب آپ کہیں سفر پر جاتے تو ٦٠ اونٹوں پر آپ کے کپڑے آتے تھے .یہ سارا حال آپ کے خلیفہ بننے سے پہلے کا ہے آپ کے والد خلیفہ عبدالملک کے بھائی تھے ان کا نام نام عبدلعزیز تھا . جوانی میں اپ اپنے چچا کی بیٹی فاطمہ بنت عبدالملک سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوے -خلیفہ بننے کے بعد آپ میں وہ تبدیلیاں رونما ہوئیں ایک مرتبہ آپ نے اپنی زوجہ کا قیمتی ہار تک بیتلمال میں جمع کروا دیا آپ نے اتنا عمدہ خلافت کا نظم چلایا کے لوگوں نے آپ کو عمرثانی کا لقب دیا ............جاری ہے ...
حضرت عمر بن عبدلعزیز کی شخصیت خلیفہ بننے سے پہلے
Posted on at