بچوں کی پرورش کے سلسلے میں مختلف والدین کے اپنے اپنے طور طریقے ، نظریات اور اصول ہوتے ہیں ۔ بعض والدین ابتدا ہی سے بچوں کی تربیت کے سلسلے میں بہت سخت گیر ہوتے ہیں اور ان کے لئے بہت سے اصول متعین کر دیتے ہیں جن پر وہ ہر حال میں عمل کراتے ہیں ۔ ماہرین نے کئی برسوں کی تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذا کیا ہے کہ جن بچوں کے والدین شروع ہی سے اپنی مرضی چلاتے ہیں اور بچوں کی نفصیات یا ان کے محسوسات کا خیال نہیں رکھتے وہ بچے عموما ابتدائی عمر سے ہی وزن کی زیادتی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔
اس کے برعکس جن بچوں کی پرورش نارمل انداز میں کی جاتی ہے اور چھوٹے موٹے معاملات میں ان کی مرضی اور خواہشات کا خیال رکھا جاتا ہے ، ان کا وزن نارمل رہتا ہے ۔ ا س کے علاوہ بچوں کی پرورش اور نفسیات کے ماہرین نے خوفناک واقعات اور سانحات کی سالگرہ منانے کے رجحان کی بھی مخالفت کی ہے ۔
خود امریکا میں امریکی ماہرین نے 11 ستمبر کو ٹریڈ ٹاور کی تباہی یا قطرینہ طوفان کی تباہ کاری کی یاد منانے کی روایت کو بچوں کے حق میں نقصان دہ قرار دیا ہے ۔ ان مواقع پر ٹی وی اور اخبارات میں خوفناک تباہی کی تصاویر اور مناظر بڑے تواتر سے دوہراے جاتے ہیں ۔ بچوں کے نفسیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے ان سانحات کے وقت نا سمجھ تھے اور ان المیوں کی تباہ کارویوں سے بے خبر تھے وہ بھی سب کچھ اپنی انکھوں سے دیکھتے ہیں اور ان کے لاشعور میں خوف اور واہمے بیٹھ جاتے ہیں۔