مزدور اور اس کہ ساتھ جڑی اس کی زندگی کے دکھ

Posted on at


آج میں لکھنے جا رہا ہوں آج کے دن پر . یعنی کے یکم مئی جسے ہم لیبر ڈے کے نام سے بھی جانتے ہیں مزدور ہمارے معاشرے کا سب سے محنتی طبقہ ہے لیکن ان کی محنت کا صلہ اتنا ہی کم ہے جتنی ان کی محنت ہوتی ہے


.


کہتے ہیں کہ


                 فوٹ پاتھ پے سو جاتے ہیں اخبار بچھا کر ...


میں نے اپنی زندگی میں ایک چیز کو بڑے غور سے دیکھا ہے کہ انسان کی اس دنی میں اب کوئی حثیت نہیں ہے خاص کر کے ہمارے غریب طبقے کی . جن میں مزدور سب سے آگے ہیں . سارا دن محنت مشقت کرنے والے یہ لوگ شام کو جب گھر جاتے ہیں تو بھی ان کہ پاس اتنے پسے نہیں ہوتے کے اپنے بچوں کے چھوٹےچھوٹے خواب اور ان کی حسرتیں پوری کر سکیں . بہت افسوس کی بات ہے کے جب کسی انسان کو اتنی محنت کا بھی صلہ نہ مل سکے . اور ہمارے جیسے لوگ کیا کرتے ہیں بس چند باتیں اور کچ میسج ایک دوسرے کو کر کے اگلے دن بھول جاتے ہیں


.


گندم کسی امیر شہر کی ہوتی رہی خراب


بچا کسی مزدور کا بھوک سے مر گیا .


جی ہان بلکل ایسی ہی بات ہے امیر تو اپنا سب کچھ اکھٹا کر کے رکھتے ہیں لیکن مزدور جو گندم کی بہت سی بوریاں کچھ پیسوں کی خاطر اٹھا تو دیتا ہے لیکن وہ اتنی بساط نہیں رکھتا کے وہ گندم خرید سکے .


ایسا معاشرہ کیا ترقی کرے گا جہاں اس قدر نہ انصافی ہو کے مزدور کی بیٹی گھر ہی باتھ رہی اور اس کے لئے کوئی ڈھنگ کا رشتہ نہ ملے


.


اور ہم اس دن کو کہتے ہیں ہیپی لیبر ڈے میں پوچھتا ہوں کس بات کی خوشی ہوتی ہیں اس دن بھی تو ان کے ساتھ نہ انصافی ہی ہوتی ہے کے افسر لوگ تو گھر باتھ جاتے ہیں لیکن مزدور کو پھر بھی اپنا کام کرنا پڑتا ہے . کیوں کے اس کی اسی آمدنی سے گھر کا چولہا جلنا ہوتا ہے . بس آخر میں اتنا کہوں گا


.


         میرے شہر میں مزدور جیسا دربدر کوئی نہیں


             بنا دئیے سب کے گھر پر اس کا کوئی گھر نہیں



About the author

usman-ali

My self usman ali and interested in politics and every kind of talk shows also search about famous peoples and now i am doing BS honor in electrical.

Subscribe 0
160