میاں بیوی اور اعتماد

Posted on at


گھر اگر پُر سکون ہو تو پھر یوں سمجھے کی اس کے مکینوں کو دنیا میں ہی جنت مل گئی لیکن اگر گھر کا سکون غارت ہو تو تو نہ صرف یہ جہنم کی مثل بن جاتا ہے بلکہ میاں بیوی کے علاوہ بچے اور گھرکے دیگر افراد بھی اس آگ کی تپش میں جھلس کر روگی بن جاتے ہیں۔



سوال یہ ہے کہ کیاں میاں اور بیوی کے درمیان کیسے خوشگوار تعلقات قائم ہوں کہ گھر جنت کا نمونہ اور دونوں کی رفاقت دوسروں کے لیے مثالی بن جائے اور اس نخلستان میں بچے ثمر آور درخت کی مانند پھل پھول کر ایسا توانا درخت بنیں کہ جن کے زیر سایہ دوسرے بھی بیٹھ کر سکون کا سانس لے سکیں۔ میاں بیوی کے درمیان خوشگوار تعلقات نہ ہوں تو پھر انکی زندگی اجیرن ہو کر رہ جاتی ہے۔ اب سوچنے کی بات ہے کہ ایک جوڑا جو بزرگوں کی دعاؤں اور خوشیوں بھرے ماحول میں نئی مشترک زندگی کے سفر کا آغاز کرتا ہے، ان کے درمیان ایسی تلخیاں کیوں جنم لے لیتی ہیں کہ ایک دوسرے کے ساتھ رہنا اتنا دوبھر ہو جاتا ہے کہ پھر یا تو علیحدگی کا ہی راستہ رہ جاتا ہے، یا پھر اگر خاندان کی ناموس یا بچوں کو پاؤں کی زنجیر سمجھ کر ساتھ زندگی گزاری بھی جاتی رہے تو پھر خوشیاں تو کہیں دور چلی جاتی ہیں اور تلخ ماحول انسان کو زندہ درگور کر دیتا ہے۔



کیا کبھی ہم نے یہ سوچنے کی کوشش کی ہے کہ ازدواجی زندگیوں میں تلخیاں کیوں جنم لیتی ہے اور تلخیوں کو خوشیوں میں در آنے کا کیسے موقع مل جاتا ہے؟


ازداجی زندگیوں میں تلخیوں کا سبب جاننے کی کوشش کریں تو ہم دیکھتے ہیں کہ اعتماد کے سہارے دو خاندان اور دو افراد ایک ساتھ زندگی بھر ساتھ نبھانے کا وعدہ کر کے نئی زندگی کے سفر کا آغاز کرتے ہیں، لیکن اس اعتماد کے سہارے شروع ہونے والے سفر کے بیج میں ہم کسی نہ کسی روز ان سے بے اعتمادی کو درآنے دیتے ہیں اور پھر اس در آنے والی بے اعتمادی کے چھوٹے سے ذرے کو تلف کرنے کے بجائے اسے پہاڑ بننے کو موقع دیتے رہتے ہیں اور جب یہ سروں سے اونچا ہونے لگتا ہے تو اس کے زیرِ سایہ بیٹھ کر ازدواجی زندگی کا سکون غارت کرنے لگتے ہیں، کیوں ہے نا نہایت ہی احمقانہ بات




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160