حضرت محمّد کی زنگی کا ابتداہی دور

Posted on at


 حضرت محمّد کی زنگی کا ابتداہی دور
جس وقت ساری دنیا گھمرائی میں ڈوبی ہوئی تھی اور تباہی کے کنارے پر کھڑی تھی الله تللہ نے انسانیت پر رحیم کیا اور اپنا خاص کرم کیا کہ حضرت محمّد کو پیدا فرمایا حضرت محمّد مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے اپ کے دادا نے اپ کی پرورش فرمائی عبدللہ مطلب نے اپنے پوتے کو سنیے سے لگایا اور  اپ کو خانہ کعبہ میں لیے گیا  جہاں انکی عمر درازی کی دعا کی دادا نے اپ کا نام محمّد رکھا آپکی والدہ نے احمد رکھا میفوم کے اعتبار سے محمّد اور احمد نہایت علی مقام والے نام ہیں جب اپ چھ سال کے تھنے تو آپکی والدہ ماجدہ اس دنیا سے رخصت ہوگی تھی پھر پرورش آپکے دادا نے کی اور بعد میں اپنے چچا جا ن کے پاسس چلے گئے انھوں نے آپکی  پرورش میں کوہی کمی نہ چھوڑی اور آپکو اپنی اولاد سے بی زیادہ عزیز سمجتے تھے


حضرت محمّد کا شام کی طرف سفر
بارہ سال کی عمر میں اپ اپنے چچا ابو طلب کے ساتھ شام کا سفر کیا راستے میں ایک شخص ملا اور کہا کہ آپ  بچہ کو اپنے ساتھ نہ لے جائیں کہ یہودی اپ کو نقصان نہ پنچائیں آپ سللاہوعلیھ وسلم کو ابو طالب نے اپ کو اپنے غلاموں کے ساتھ واپس بھج دیا


جا ہل رسمو روہت
عرب کے قبائلی نظام میں لڑائی جھگڑے ہوتے تھے  واھیاتی ڈوبے ہووے وو اپنی بیٹیوں کو پیدہ ہوتے ہی زندہ دفن کر دیتے اور اپنے علاقوں میں  لوٹ مار اور قتلوغارت شراب چوری اور جوا بازی عام تھی عرب کے لوگ ان رواجوں سے تنگ آچکے تھے پھر اپ سللاہوعلیھ وسلم نے اپنے دادا کی تجویز سے ایک معاہدہ تے پایا آپ سللاہوعلیھ وسلم نے ان سب رسموں رواج کو ختم کیا اور کہا ان چیزوں سے پرہیز کرے آپ سللاہوعلیھ وسلم نے الله تللہ کا پیغام لوگوں تک پہنچایا کہا کے الله ایک ہے اور اسی کی عبادت کرو اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہی اور میں الله کا آخری رسول ہوں آپ سللاہوعلیھ وسلم نے اپنی ساری زندگی الله کی راہ میں گزاردی اور اس طرح سے اسلام آج بھی زندہ ہے




About the author

160