(میاں بیوی اور اعتماد: خوشگوار زندگی کا سنہرا راز (حصہ دوم

Posted on at


سیر و تفریح ضرور کریں:ـ ہفتہ، دس دن میں ایک آدھ بار اپنے رفیق حیات کے ساتھ سیر و تفریح کے لیے گھر سے باہر کا رخ کرنا باہمی اعتماد اور خلوص میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور دونوں کو ایک دوسرے کے بارے میں سمجھنے کے مواقع بھی ملتے ہیں۔



تحائف کا تبادلہ:ـ سالگرہ یا تہوار کا موقع ہو تو ایک دوسرے کو تحائف ضرور دیں۔ ضروری نہیں کہ تحفہ بہت قیمتی ہو، بس آپ کو اپنے شریک سفر کے مزاج سے آگہی ہونی چاہیے۔ اگر آپ کو دوسرے فریق کے مزاج سے آگہی ہو گی تو چھوٹی سی چیز بھی دوسرے فریق کی خوشیوں میں بہت اضافہ کر دے گی۔



ایک دوسرے کا خیال رکھیں:ـ دکھ سکھ انسان کی زندگی کے ساتھ چلتے ہیں۔ اگر غدانخواستہ ایک فریق طبعیت کی ناسازی کا شکار ہے تو اس کی دلجوئی کریں۔ اس کے آرام کا خیال کریں۔ یہ چھوٹی سی بات باہمی اعتماد اور محبت میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔



عزت نفس مجروح نہ کریں:ـ یاد رکھیں بیوی ہو یا شوہر دونوں اس رشتے کے علاوہ انسان بھی ہیں اور احترامِ آدمیت انسان کے مزاج کا پتا دیتا ہے۔ اس لیے کبھی ایک فریق خود کو دوسرے کا حاکم نہ سمجھے بلکہ برابر اور رواداری کے اصول پر برتاؤ کیا جائے، جس میں کہ محبت کی چاشنی موجود ہو۔



معاملات پر صلح و مشورہ کریں:ـ میاں، بیوی ایک دوسرے سے باہمی مشورے کرتے رہیں تو اس سے اعتماد بھی بڑھتا ہے اور مسائل بھی سلجھ جاتے ہیں، لہٰذا باہمی اعتماد اور محبت کے فروغ کے لیے صلح و مشورہ کرتے رہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ اگر ان چھوٹے چھوٹے چند اصولوں پر عمل کیا جائے تو زندگی کو سہل اور مثلِ جنت بنانا ناممکن نہیں۔ یقین نہ آئےتو ان مشوروں پر عمل کر کے دیکھ لیں، خود ہی جان جائیں گے۔    


 



About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160