والد کو نام سے نہ بلاؤ ، اس سے پہلے نہ بیٹھے ، اس سے آگے نہ چلے

Posted on at


محبت دونوں طرف سے جاری رہنی چاہییے


 


حضرت ابوبکر حزم رضی الله عنہ ، حضور صل الله علیہ وسلم کے ایک صحابی کی زبانی بیان کرتے ہیں ، انہوں نے کسی سے کہا کہ


میری ایک بات پلے باندھ لو ، آپ صل الله


علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ بلاشبہ محبت دونوں


طرف سے چلتی رہنی چاہییے


چنانچہ اچھے خانوادے یہ سلسلہ جاری رکھتے ہیں


والد کو نام سے نہ بلاؤ ، اس سے پہلے نہ بیٹھے ، اس سے آگے نہ چلے


حضرت ابوھریرہ رضی الله عنہ نے اکٹھے دو آدمی دیکھے ، ایک سے آپ نے پوچھا کہ


یہ تمہارا کیا لگتا ہے ؟؟


اس نے کہا کہ


میرا والد ہے


آپ رضی الله عنہ نے فرمایا کہ


ان کا نام لے کر نہ بلایا کرو


ان سے آگے نہ چلو


ان سے پہلے نہ بیٹھنا


 


کیا اپنے والد کو کنیت سے بلا سکتا ہے ؟؟


حضرت شہر بن حوشب  رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم حضرت ابن عمر رضی الله عنھما کے ساتھ جا رھے تھے . حضرت سالم رضی الله عنہ نے اپنے والد کو یوں آواز دی


اے ابو عبدالرحمن ، آؤ نماز


کے لئے چلیں


یہ عبدللہ بن عمر رضی الله کی کنیت ہے


حضرت عبدللہ بن عمر رضی الله عنہ نے ایک موقع پر کہا


لیکن ابو حفص عمر نے یوں فیصلہ کیا


صلہ رحمی کرنا واجب ہے


حضرت کلیب بن منفعہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میرے دادا نے عرض کی


یا رسول الله ، میں کس سے حسن سلوک کروں ؟؟


نبئ پاک صل الله علیہ وسلم نے فرمایا


اپنے ماں باپ سے ، اپنی بہن اور بھائی سے


اپنے ان رشتہ داروں سے جو ان سب سے تعلق


رکھتے ہیں . یہ ایک واجب حق ہے اور اس سے


رشتے مضبوط ھوتے ہیں


 


حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ھوئی  


ترجمہ


اور اے محبوب ، اپنے قریب تر رشتہ داروں کو ڈر سناؤ


تو حضور صل الله علیہ وسلم نے کھڑے ھو کر آواز دی


اے بنو کعب بن لوی ، اپنے آپ کو آگ سے بچاؤ


اے ابو عبد مناف ، اپنے آپ کو دوزخ سے بچاؤ


اے اولاد ہاشم ، اپنے آپ کو جہنم کی آگ سے محفوظ


کرنے کا وقت ہے . اے بیٹی فاطمہ ، تو بھی اپنے آپ کو


آگ سے دور کر لے کیونکہ میں ذاتی طور پر تیرے لئے


کچھ نہیں کر سکتا ، بس اتنا ہے کہ تمھارے لئےرحم والا


تعلق موجود ہے . میں اس کو تازہ رکھوں گا


 


فقر و غنا


فقر کو تم نہ سمجھو ناداری


فقر ہے مال و زر سے بیزاری


جس نے پائی ہے اس سے آگاہی


اس نے فقر میں بھی کی ہے شاہی


ہم نے ایسے فقیر دیکھے ہیں


شاہ جن کے اسیر دیکھے ہیں


وہ تو جو بھی خدا سے لیتے ہیں


دوسروں میں ہی بانٹ دیتے ہیں


میرے آقا کو فخر فقر پہ تھا


 


فقر تھا خود بھی اختیار کیا


وہ تو دونوں جہاں کے سرور تھے


بلکہ کہیے کہ وہ غنی گر تھے


زیست فانی ہے کیوں طمع کرنا ؟


مال و زر کس لئے جمع کرنا ؟


ہاتھ خالی جہاں سے جانا ہے


اور یہی مستقل ٹھکانا ہے


مال و دنیا سے بےنیاز رھو


آخرت کا مگر خیال رکھو


============================================================================================================ 


میرے مزید بلاگز سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے میرے لنک کا وزٹ کیجئے


http://www.filmannex.com/NabeelHasan/blog_post 


بلاگ پڑھ کر بز بٹن پر لازمی کلک کیجئے گا


شکریہ ......الله حافظ




بلاگ رائیٹر    


نبیل حسن ٹرانسلیٹر


فلم انیکس    




 


 


 



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160