یونیورسٹی کے سینیرز کے ساتھ ڈی جی خآن میں ڈی جی سیمنٹ فیکٹری کا معلوماتی دورہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پارٹ ٹو

Posted on at


عملے کے ساتھ نکلے انہوں نے ہمیں وہاں پر یہ بھی دیکھایا کے خام مال ٰیکٹری کے اند پہاڑوں سے کیسے آتا ہے آور آپ کو یہ بھی بتاتا چلو کہ یہ فیکٹری ڈی جی خان کے پہاڑوں میں واقع ہے جہاں اس کو خام مال آسانی سے میسر آسکتا ہے۔اور پاکستان کی یہ سب سے بڑی سیمنٹ فیکٹری ہے یہ فیکٹری باہر کے ممالک میں بھی سیمنٹ ایکسپورٹ کرتی پے



ہم نے وہاں پر بہت بڑی موٹریں بھی دیکھی ہے جو تقریبا سٹارٹ ہوتے وقت اپنے سے چھ گنا زیادہ کرنٹ لےتی ہیں۔فیکٹری کا درجہ حرارت تقریبا1800ڈگری تھا وہاں پر کھڑا ہونا ہمت مشکل کام تھا۔وہاں پر ہم نے سیمنٹ بنتے دیکھا اس کو پیک کیا جاتاہے۔سیمنٹ فیکٹری کا اپنا پاور پاؤس ہے جو کی فیکٹری اور اس کے ورکر کے لے بنای گی کالونی کو بجلی فراہم کرتی ہے یہ پاور ہاؤس تقریبا 80 میگا واٹ بجلی پہدا کرتا ہے اور یہ بجلی فرنس آءل سے پیدا کی جاتی ہے



۔ہم تقریبا چار گھنٹے فیکٹری میں گزارے اور فیکٹری کے متعلق معلومات اکھٹی کی۔پھر ہم لوگ فیکٹری کی کالونی کے بیڈ منٹن کورٹ میں آگے جو انڈور تھا وہاں پر ہمیں ٹھنڈا مشروب پیش کیا گیا اور بعد میں چاےاور سموسوں سے ہماری خاطر تواضع کی گی وہاں کچھ دیر آرام کرنے کے بعد ہم لوگ بس میں سوار ہوے اور بھر ہمارے سر ہمں ڈی جی خان کے ایک مشہور ہوٹل میں دوپہر کے کھانے کے لے لے گے اس ہو ٹل میں تقریبا دو گھنٹے گزارے دوپہر کا کھانا کھایا



اور وہاں سے ہم لوگ چار بجے واپس ملتان کے لے روانہ ہوے۔ راستے میں پروگرام بنا کے تیس منٹ کے لےدریاے چناب پر رکے گے ہم تقریبا چھ بجے دریاے چناب پر پہچ گے شام کا ٹام تھا اور دریا پر کافی رش



 


تھا دریا پر میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ  کشتی رانی کشتی رانی کرتے وقت بہت مزا آیا ہم لوگ تقریبا پندرہ منٹ تک کشتی رانی کرتے اور دوستوں کے اوپر پانی ڈالتے رہے۔تقریبا تینس منٹ بعد ہم لوگ دوبارہ بس میں سوار ہوے اور سات بجے کے قریب اپنی یونیورسٹی کے سٹی کیمپس پہش گے چہاں میرا بھای میری انتظار کرہاتھا میں یہ دن کبھی نہیں بھول سکتا یہ دن میری زندگی کا یادگار دن تھا۔اور بھر میں مغرب کے وقت گھر پہچ گیا۔



About the author

160