زیابیطس (شوگر) بقیہ

Posted on at



شوگر


عام طور پر یہی خیال کیا جاتا ہے کہ زیابیطس (شوگر) اُس بیماری کو کہتے ھیں جس میں مریض کے پیشاب میں شکر کا اخراج ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جس میں لبلبے میں پیدا ہونے والی انسولین کا اثر ہونا بند ہو جاتا ہے تو انسانی خون میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ انسانی کڈنی (گردے) خون میں بڑھتی شکر کی مقدار کو روک نہیں پاتے جس کی وجہ سے انسانی پیشاب میں شکر کا اخراج ممکن ہو جاتا ہے۔



زیابیطس کے پورے سرکل کو سمجھنے کی لئے یہ جان لینا ضروری ہے کہ انسانی خوراک جس میں آناج اور دیگر پیچیدہ شکریات نظام ہضم سے ہو کر جب انتڑیوں میں پہنچتی ھیں تو شکر میں تبدیل ہو کر انسانی خون میں شامل ہو جاتی ھیں۔ یہی سادہ شکر خون میں شامل ہو کر جسم کو ہر عضو تک پہنچ جاتیں ھیں جس سے اعضاء کو توانائی میسر آتی ہے جو اعضاء کو حرکت کونے میں مدد کرتیں ھیں۔



یہ مرض زیادہ تر بچوں میں، ۲۵ سال سے زائد عمر کو لوگوں میں یا بہت عمر رسیدہ لوگوں میں ڈرامائی انداز میں ظاہر ہوتی ہے۔ اس بیماری کی علامات میں شامل ھیں۔
بار بار پیشاب کو آنا خصوصاً رات کو۔
پیاس کو زیادہ لگنا۔
پانی پینے کے باوجود منہ اورحلق کا خشک ہو جانا۔
پہلے سے زیادہ بھوک لگنا مگر وزن میں مسلسل کمی کا آنا۔
تھوڑا کام کرنے سے تھکاوٹ کا احساس ہونا۔



عالمی ادارہ صحت کے مطابق شوگر کی مقدار جو زیابیطس کی تسخیص کرتی ہے۔ نہار منہ ۱۲۶ ملی گرام اور ناشتے کے ۲ گھنٹے بعد ۸۰ ملی گرام ہے۔ ایک تحقیق کو نتیجہ میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ زیابیطس کا شکار ھیں اگر ہو اپنے روز مرہ کے کھانوں میں خصوصاً اور دوسری ترکاریاں استعمال کریں تو اُن کے خون میں موجود شوگر لیول میں بہت بہتری آسکتی ہے۔ کیونکہ اِن ترکاریوں میں شوگر کا پیمانہ کم ہوتا ہے۔



خدا عزوجل سے دعا کہ وہ ہم سب کو اِن موزی امراض سے محفوظ رکھے۔ آمین


 


 


 


Weitten  By :

Usman-Annex

Blogger :- Filmannex

Previous Blog Posts :- http://www.filmannex.com/usman-annex/blog_post



About the author

usman-annex

Hye.. This is Usman.. Am doing Bs in Mechanical.. And Blogger at FilmAnnex..

Subscribe 0
160