خفیہ ایجنسیوں کی اہمیت

Posted on at


خفیہ ایجنسیوں کی اہمیت


دنیا کے تقریباً اکثر ممالک میں جہاں ملکی نظم و نسق سنبھالنے کے لئے ادارے ہیں وہی قومی مفادات و سلامتی کے مطالق خفیہ ادارے بھی قائم ہیں۔  ان اداروں کے قائم کرنے کا مقصد قومی مفادات کا تحفظ اور ملکی رائے عامہ کو ہموار کرنا درپردہ مقصود ہے۔ ان خفیہ اداروں کو قومی مفاد کے نام پر سارے ہی اختیار حاصل ہیں۔  یہ خفیہ ادارے کہاں تک کسی ملک کے لئے مفید اور مضبوط ہو سکتے ہیں ان کے دائرہ اختیار کے وسیع تر کاموں سے ہوتا ہے۔  ان خفیہ اداروں کا آغاز بابائے جمہوریت امریکہ سے شروع ہوتا ہے جو 1946 اور 1947 میں باقائدہ قانون سازی سے وقوع پزیر ہوا۔  اس ادارے کو سی آئی اے کا نام دیا گیا۔  سنٹرل انوسٹیگیشن ایجنسی ، جس کا مقصد ملکی مفادات کو ملک کے اندار اور ملک سے باہر   امریکی اثرورسوخ کے لئے میڈیا کا استعمال کرکے عوامی رائے کو نفسیات سے کنٹرول کرنا ہے۔  دیکھا جائے نہ صرف اس ایجنسی کے ملک کے اندر بڑے بڑے صحافی اور ادیب ، کالم نگار ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اس کے زر خرید کالم نویس ہیں۔  اس ایجنسی کا اثروروسوخ کا اندازہ اس بات سے بھی ہوتا ہے جب عدالت نے جان ایف کنیڈی کے قاتل کے سراغ کے سلسلے میں اس سےمعلومات مانگی تو اس ایجنسی نے خفیہ معلومات عدالت کو دینے سے معذرت کر دی جس سے ظاہر ہوتا ہے ان خفیہ ایجنسیوں کا کس حد تک عدالتی نظام پر بھی اثر ہے۔




دنیا کی بااثر مشہور زمانہ خفیہ ایجنسیاں ، اسرائیل کی موساد، روس کی، کے جی بی، انڈیا کی را، امریکہ کی، سی آئی اے ، پاکستان کی آئی ایس آئی، برطانیہ کی، ایم آئی فائیو اور سکس ہیں۔



 


برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو اور سکس کی تاریخ بھی بہت پرانی اور گھناؤنی ہے جس نے اپنی عوام کو نفسیاتی طور پر اس پر بات پر قائل کر دیا تھا  عراق پر حملہ باوجہ کیمائی تباہ کن  ہتھار کے جائز ہے جو درحقیقت عراق کے پاس نہیں تھے۔ اس کے لئے اس ایجنسی نے تمال ہوم ورک کیا ہوا تھا جس میں بے بنیاد گھڑی ہوئی ویڈیوز ، دستاویزات اور معلومات تھی جس نے نہ صرف ملکی اعلی عہداروں بلکہ وزیراعظم تک کو عراق پر حملہ کرنے کے لئے قائل کر دیا تھا۔  مشہورو معروف شخصیت لیڈی ڈیانا کی ہلاکت کے پیچھے بھی اسی ایجنسی کا نام دیا جاتا ہے، ان ایجنسیوں کا کام ایسے ناموں کو صحفہ ہستی سے مٹانا ہے جو ملکی آبرو و وقار اور مفادات کو زچ پہنچاتے ہو۔ 



بھارت کی خفیہ ایجنسی را اپنا دائرہ اختیار اور طاقت  اپنا اثر ورسوخ پڑوسی ممالک میں چودھرہٹ قائم کرنے میں صرف کررہی ہے اور اپنے قومی مفادات کے دفاع کے لئے کس قدر فعال کردار ادا کرہا ہے کہ پاکستان کے اندر کسی آبی وسائل پر ڈیم بنانے پر رکاوٹ ڈال دیتا ہے اس ایجنسی کے خفیہ لوگ ہمارے میڈیا اور سیاسی پارٹیوں کے لوگوں کو زر خرید غلام بنا چکے ہیں۔  اس کی عام مثال موجودہ ایک مخصوص میڈیا گروپ جو اپنے آپ کو صحافت کا امین کہلواتا ہے قومی سلامتی کے اداروں سے ٹکراؤ سے بھی گریزا نہیں۔  اسی طرح سیاسی پارٹی کی مثال تو واضح ہے جو کالا باغ ڈیم کے بنانے کی مخالفت کر رہی ہے  جو قوم و ملک  کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل   آبی ڈیم ہے اس کے تعمیر میں مسلسل رکاوٹ ڈال رہا ہے۔  درپردہ اور پس پردہ یہ سارا کھیل  بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہی شاخسانہ ہے۔



اسلامی جہوریہ پاکستان کو بھی اپنے قومی سلامتی کے اداروں کے کردار پر فخر ہے جو ملکی سرحدوں کے محافظ و امین ہیں۔ دیانت دارانہ لگن و محب وطنی اور قومی مفادات کو سب سے مقدم رکھنا ان اداروں کی اوالین فرضیت ہے جو با احسن و خوبی سرانجام دے رہے ہیں۔  دنیا کی عالمی طاقتیں پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر اس ملک پر اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لئے مختلف حربوں سے  پہ در پہ حملے کر رہی ہیں اور بین الاقومی خفیہ ایجنسیوں نے اس ملک کو شکنجے میں لانے کے لئے گھٹیا سے گھٹیا طریقہ استعمال کر رہی ہیں۔  ملک کے اندر مخصوص میڈیا گروپس، سیاسی قوم پرست لیبریشن پارٹیوں کی ہماہت، مذہب کا لبادہ اوڑھے عالم مفکرین جو بندوق و ڈنڈے کے زور نفاذ شریعہ سے لوگوں کے زہنوں کو آلودہ کر رہے ہیں کی مالی معاونت ، کون سا مکرو فعل ان بیرونی خفیہ ایجسانیوں نہیں چھوڑا ، لیکن اللہ تعالی کو کچھ اور ہی منظور ہے انشاءاللہ تعالی با فضل خدا ہمارے ادراے ان بت کدوں کے آگے بت شکن ہیں اور سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔



ہماری عوام کے دل و ذہین میں یہ ایمان راسخ ہے کہ ہمارے قومی سلامتی کے نوعیت کے یہ اداریں ملکی سرحدوں کے نگہبان ہیں اور قوم کے نظریاتی اساس کے ضامن ہیں جو اپنی قومی سلامتی کی تاریخ کو اپنے لہو سے عبارت کر رہے ہیں۔



160