"اسکول کے نلکے کی کہانی اس کی زبانی"

Posted on at


ہاۓ! اپ اس ہاۓ کو وہ انگریزی لفظ نہ سمجھئے گا جو آج کل کی نسل سلام کی شورٹ کٹ کے توڑ پر استعمال کرتے ہیں- بلکے یہ تو میری درد کی کیفیت کے باعث بے اختیار میرے منہ سے نکل گیا- کیا کرو دن رات بچوں نے مجھے مروڑ مڑوڑ کر رکھ دیا ہے- تفریح کے اوقات میں کھیلنے سے فارغ ہو کر یہ میرے ساتھ منہ لگا کر اس طرح پانی پیتے ہیں جیسے لنگرے آم کا رس پی رہے ہوں- ان کا یہ عمل قابل ترس ہے- میں تو چیخ چیخ کے تھک جاتا ہوں کے بچوں کا یہ معیار نہیں کہ وہ ایک عام نلکے سے منہ لگا کر پانی پیے- مگر حرام ہے کے ان پر اثر ہو- میں بھی پھر خاموش ہو گیا کہ جس طرح یہ مجھے گھماتے رہتے ہیں ایک دو ماہ بعد خراب ہو کرمر کھپ جاؤ گا- اور ان سے جن بھی چوٹ جائے گی مگر نہ جی! میں بھی پھر ابھی مظبوط ماں کی ڈہیٹ اولاد ہوں مجال ہے کے مجھے کچھ ہو- آج کئی برس بعد بھی میں صحیح سلامت پانی مہیا کرنے کے لئے تیار ہوں مگر میرے منہ میں خاک کے کوئی لڑکا بیمار ہوا ہو یہ پانی پی کر لگتا ہے اس گندگی میں ہی ان کی صحت کا راز چھپا ہے-

 

مگر مجھے نہیں لگتا کہ یہ ٹھیک ہو رہا ہے کیوں کہ میں جانتی ہو کہ ان پرانے پائپوں کے اندر کس قدر الجی جمع ہو چکی ہے- اگرچہ کہ یہ اپنے فوری اثرات ظاہر نہیں کرتی مگر یہ انسانی صحت کے لیے مفید نہیں ہے- ادارے کی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اپنے طالب علموں کو معیاری صاف شفاف پانی مہیا کریں- ایک طرف اگر وہ بھاری فیس وصول کرتے ہیں تو پھر انہیں اپنے طالب علموں کی صحت سے کھیلنا نہیں چاہیے-



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160