غرور و تکبر

Posted on at


غرور و تکبر



غرور و تکبر انسان دو چیزوں کا مجموعہ ہے ایک جسم ہے اور دوسرا روح ہے جس طرح انسانی جسم مختلف امراض کا شکار ہو جاتا ہے بلکل اسی طرح روح بھی ہو جاتی ہے اور جیسے کچھ بیماریاں انسانی جسم کے لئے خطرناک ہوتی ہیں ویسے روح کے لئے بھی خطرناک ہو جاتی ہیں تکبر سب سے خطرناک اور لاعلاج بیماری ہے تکبر ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسان خود کو بڑا اور دوسروں کو حقیر سمجتھا ہے اس بیماری میں بہت سے لوگ ممبتلا ھوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اس بیماری کے علاج سے بے فکر رہ کر دنیا اور آخرت کی ذلت اور رسوائی کا با عث بن جاتے ہیں



دار حقیقت صرف اللہ ہی کی ذات بڑائی کے لائق ہے اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں انسان جو ہر پل الله کا محتاج ہے جو الله کے حکم کے بغیر کچھ نہیں کر سکتا یہاں تک کے سانس بھی نہیں لے سکتا اور اگر کبھی اس پر کوئی مصیبت یا بیماری آ جاۓ اور وہ بستر پر اٹھنے بیٹھنے کے لئے بھی دوسروں کا محتاج ہو جاتا ہے تو پھر بھلا اس کو یہ کیسے زیب دیتا ہے کے وہ دوسروں کو حقیر سمجے اور خود کو افضل اور بے شک الله غرور و تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا اور ایسے لوگ الله کی محبت سے محروم ہو جاتے ہیں اور دنیا



و آخرت کی ذلت اور رسوائی ان کا مقدر بن جاتی ہے اور ان کے لئے دنیا اور آخرت کا سکوں ختم ہو جاتا ہے کچھ لوگ اس دنیا سے چونٹیوں کی شکل میں اٹھاۓ جایں گے یہ وہ لوگ ہوں گے جو غرور و تکبر کرتے تھے غرور و تکبر کی سب سے مثال جو اس دنیا میں پی جاتی ہے وہ یہ ہے جب ابلیس نے حضرت آدم آلہ اسلام کو سجدہ کرنے سے انکار کر دیا تھا یہ غرور و تکبر ہی تھا جس بنا پر اس نے سجدے سے انکار کیا اور کافروں میں سے ہو گیا اور جس وجہ سے وہ ٹھکرایا گیا اور جنت سے نکال دیا گیا صرف یہ غرور ہی تھا جس کی وجہ سے اس نے اپنی اتنے سال کی عبادت بھی زایہ کر دی غرور و تکبر تمام گناہوں کی جڑ ہے غرور سے غصہ پیدا ہوتا ہے جو کہ بہت سی زندگیوں اور گھروں کو برباد کر دیتا ہے تکبر سے حسد پیدا ہوتا ہے اور حسد انسان کو ایسے کھاتا ہے جیسے لکڑی کو دیمک کھا جاتا ہے اور فرمایا گیا کے ایسا آدمی جنت میں بلکل بھی دہل نہیں ہوگا جس کے دل میں ذرا براربر غرور و تکبر ہو گا آج ہمارے لئے لمہ فکریہ یہ ہے کہ ہم مسلمان کافروں کی ناپا ہیداد اشیا کی بنا پر غرور و تکبر کے پتلے بنتے جا رہے ہیں اور ان کے ہر طور طرقے اور فیشن کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ہم دوسروں کی نظر میں اوںچے ہو جایں اور اسی وجہ سے ہم خدا سے دور ہوتے جا رھے ہیں اور اپنی دنیا اورآخرت اپنے ہاتھوں سے خراب کر رہے ہیں غرور کا سر ہمیشہ نیچا ہی ہوتا ہے



غرور کی وجہ سے انسان کا احلاق بھی تباہ ہو جاتا ہےاور احلاق ہی ایسی چیز ہے جو بدصورت چہرےکوبدصورت اور بدصورت چہرے کو خوبصورت بنا دیتا ہے خوبصورتی تو ایک نہ ایک دن ختم ہو جاۓ گی مگر مگر احلاق ایک ایسی چز ہے جس کو زوال نہیں اور یہ وہ دولت ہے جو صرف ان لوگوں کے پاس ہوتی ہے جو غرور و تکبر سے دور رهتے ہیں خدا ہم سب کو ان تمام چیزوں سے دور رکھے جو خدا کی ناراضگی کا سبب بنتی ہیں اور غرور وتکبر سے دور رکھ کر ہماری دنیا اور آخرت دونوں سنوار دی ،آمین


 



 


میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت  شکریہ 


رائیٹر  عمار انیکس 


مزید بلاگ پڑھنے اور شیر کرنے کیلیے وزٹ کیجئے گا میرے پیج پہ : 


http://www.filmannex.com/AEyasir/blog_post   



About the author

Dashing_Prince

Hello, This is Amar E Yasir and I'm here for you: Blogger, film maker and Translator at Bitlanders. I'm a staunch supporter of Female Edcuaction everywhere specially at non-development area. I will always support the female literacy at the backward areas found anywhere and I'll will move my pen in…

Subscribe 0
160