(اسمارٹ دستانے (حصہ دوئم

Posted on at


بلٹ ان بائیو میٹرکس ایپلیکیشنز کی مدد یہ طبی معاونت بھی کرے گا۔ توانائی کے لئے نئی طرز کی بیٹریاں نصب ہوں گی، جنہیں چارج کرنے کے لئے اس سولر پینلز لگائے جائیں گے، جو بہت کم روشنی میں بھی اس کی بیٹری کو منٹوں میں مکمل چارج کردیں گے۔



اس میں چار گیگا بائٹ ایپلی کیشنز چلانے کے لئے اور ڈیٹا محفوظ کرنے کے لئے ۳۲ یا ۶۴ گیگا بائیٹ کی گنجائش ہوگی۔ اگرچہ یہ دستانے ابھی تجرباتی مراحل میں ہیں، لیکن ان کے بارے میں یکم اپریل کو یہ خبر عام ہوگئی تھی کی اسمارٹ دستانے بازار میں پیش کئے جانے والے ہیں۔



تا ہم گلیکسی اور ایچ ٹی سی نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ منفرد ڈیوائس کب صارفین کی خدمت میں پیش کر دی جائے گی لیکن اس کے کئی پروٹوٹائپ ماڈل تیار کئے جاچکے ہیں۔


اس طرح کی ڈیوائسوں کا تصور سائنس فکشن فلموں میں عام ہے اور انہی کی بنیاد پر اس پروجیکٹ پر کام شروع کیا گیا ہے۔ بظاہر یہ بات ناممکن لگتی ہے لیکن ٹیکنالوجی خصوصاً موبائل ٹیکنالوجی جس تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اسے دیکھتے ہوئے اس بات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ایسا یقیناً ہوسکتا ہے۔



لچک دار اسمارٹ فونز کی کامیابی کے بعد اس بات کی اُمید کی جارہی ہے کہ اسمارٹ دستانوں کے پروجیکٹ میں بھی جلد کامیابی حاصل کرلی جائے گی اور یہ صارفین کے ہاتھوں میں ہوں گے۔



About the author

160