خلیل اللہ حضرت ابراہیم (آخری حصّہ)

Posted on at


خلیل اللہ حضرت ابراہیم  (آخری حصّہ)

حضرت ابراہیم نے  وادی منی میں عظیم قربانی کر کہ اپنے رب سے محبّت کی وہ مثال قائم کی جس کی نظیر آج ہزاروں سال گزر جانے کے بعد بھی نہیں ملتی.
 الله تعالیٰ نے حضرت ابراہیم کو اپنے اسی لاڈلے بیٹے اور اپنی زوجہ محترمہ حضرت ہاجرہ کے ذریعے پہلے بھی آزمایا ہے


.

الله تعالیٰ نے اپنے خلیل کو آزمائش میں ڈالا اور فرمایا کہ اپنے اکلوتے بیٹے اور اپنی بیوی کو میرے رضا کے لیے وادی مکہ میں اکیلا چھوڑ دو.

حضرت ابراہیم نے الله کی اس آزمائش پہ بھی لبیک کہا اور اپنے دونو عزیزوں کو وادی مکہ میں الله کی رضا اور خوشنودی کے لیے بے یار و مددگار چھوڑ دیا.



حضرت ہاجرہ اور حضرت اسماعیل کو جب بھوک پیاس نے ستایا تو حضرت ہاجرہ پانی کی تلاش میں دو پہاڑیوں صفا و مروہ کے گرد چکر لگایا مگر انہیں کچھ نہ ملا. حضرت اسماعیل نے پیاس سے اپنی ایڑیاں رگڑنا شروع کر دیں تو الله تعالیٰ نے ان کے پاوں سے ایک چشمہ نکال دیا جو بہت تیز اور ٹھاٹھیں مار رہا تھا تو حضرت اسماعیل نے خوب پیٹ بھر کر پانی پیا. جب حضرت ہاجرہ نے یہ منظر دیکھا تو دھوڑی ہی حضرت اسماعیل کے پاس آئین پانی کو ٹھاٹھیں مارتا دیکھا تو پانی کو بولا "زم زم " جس کے معنی ہیں ٹھہر جا تو پانی ٹھہر گیا. اس دن کے بعد سے اس پانی کا نام اب زم زم پر گیا جو کہ سب مسلمان بہت اتحرام سے پیتے ہیں اور جس میں الله تعالیٰ نے بہت شفا رکھی ہے.



حضرت ہاجرہ کے صف و مروہ کی پہاڑیوں کے چکروں کو بھی الله تعالیٰ نے حج کا رکن بنا کر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے محفوظ کر لیا ہے.   
 
حضرت ابراہیم نے حضرت اسماعیل کے ساتھ مل کر خانہ کعبہ کے بنیاد رکھی اور اس میں حجرہ اسود لگایا.
جس پتھر پہ کھڑے ہو کر حضرت ابراہیم نے کعبہ اللہ کی تعمیر کی آج بھی اس پتھر پہ آپ کے پاوں کے نشان ہیں جو بیت الله میں مقام ا ابراہیم پہ محفوظ ہیں.




حضرت ابراہیم کا مزار مکفیلہ بنی غفران قصبہ جرون میں ہے  جو بیت المقدس کے قریب ہے جسے قصبہ الخلیل بھی کہا جاتا ہے





About the author

160