اسلامی جمہوریہ پاکستان کی زبانیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پہلا حصہ

Posted on at


میرانام نعمان علی ہے اور میں آج آپ کو اپنے پیارے ملک میں بولے جانے والی مختلف زبانوں کے بارے میں بتاؤں گا، ہم اپپنے خیالات کا اظہار زبان کے ذریعے کرتے ہیں اور اس لے کرتے ہیں کہ زبان انسانی جزبات کے اظہار کا ایک قدرتی اور موثر طریقہ ہے اس سے ہم اپنے خیالات اور احساسات دوسروں تک پہچاتے ہیں کسی بھی زبان کی موجودہ شکل ایک طویل شعوری اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہے۔



ابتدا میں انسان محض مہمل آوازں کے سہارے سے اپنے جزبات اور احساسات دوسروں تک پہچاتاتھا۔آہستہ آہستہ ان آوازوں نے مختلف الفاظ کی شکل اختیار کر لی اس طرح الفاظ اور ان کے استعمال سے زبان ایک اہم ذریعہ بنی



انسان نے ابتدا میں ہی زبان کواپنی اندرونی کیفیات کے اظہار کے لے استعمال کیا، لیکن بعد میں معاشرتی معاشی طبعی اور مزہنی ضرورتوں کے پیش نظر اس میں تبدیلیاں آتی رہی یوں ہر علاقے اور معاشرے کی زبان اپنے اپنے مخصوص انداز اختیار کرتی گی۔اس طرح مختلف انسانی زبانیں اور بولیاں پیدا ہوگی



معاشی ضرورتوں اور انسان کے لاشعوری محسوسات میں تنوع کے ساتھ ساتھ زبان کے استعال میں پھیلاؤ آتاگیا اور الفاظ موثر ہوگے زبان کے ارتقاء میں اس مرحلے پر ادب نے جنم لیا۔ ادب میں اگر علاقای ترجمانی ہو تو یہی ادب لوک ادب کہلاتا ہے اس قسم کے ادب اس خطے کے بولنے والوں کے مزاج ثقافتی  پس منظر اور احساسات کی تر جمانی ہوتی ہے۔جب اس قسم کا ادب اظہار کا موثر وسیلہ بن جاتا ہے اور زبانوں کے ذخیرہ الفاظ میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے تو معاشرہ شعوری اور لا شعوری کے اظہار کے لے معیاری ادب تخلیق کرتا ہے،کوی زبان جتنی زیادہ قدیم ہوگی اس میں اتنا ہی ذخیرہ ہو گا اور وہاں کے ادب کے حوالے سے اپنے معاشرے کی نماءندگی کی صلاحیت رکھتی ہوگی




About the author

160