تاریخ مصر

Posted on at


 تاریخ مصر



مصر براعظم افریقہ کے شمال مشرق میں مشہور دریائے نیل کے کنارے واقع ہے۔ سر زمین مصر ۶۰۰ میل کے رقبہ پر مشتمل ہے۔ مصر میں چونے کا پتھر وافر مقدار میں موجود ہے لیکن اگر شمال کی طرف دیکھا جائے تو وہاں چونے کے پتھر کی بجائے دانےدار پتھر وافر مقدار میں ملتا ہے۔ اور یہ سلسلہ وادی نیل تک پھیلا ھوا ہے۔ یہ تہزیب اپنے مزہب، اہراموںِِ، ابوالہول اور مزاروں کی وجہ سے مشہور ہے۔



 مصر کے لوگوں کا مزہبی عقیدہ:۔


    مصرمیں مزہب کو ہمیشہ سے کافی اہمیت دی جاتی رہی ہے۔ مصری لوگوں نے مزہبی عقیدوں کے مطابق اہرام بناتے تھے۔ کیونکہ وہ لوگ موت کے بعد زندگی پر یقین رکھتے تھے۔ انکا یہ پختہ یقین تھا کہ جب ایک انسان مر جاتا ہے تو وہ انسان اگلی دنیا میں جا کر زندہ ہو جاتا ہے اور اسے اُن کے خدا اُسائرس (اُسائرس کو مردوں کا خدا مانا جاتا ہے) کے سامنے حاضر کیا جائے گا۔ پھر اُس انسان سے اُس کے اچھے برے اعمال کا حساب لیا جائے گا اور اُسے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو کہ سزااورجزا ہوتا ہے۔




یہ مذہب مصری لوگوں کا ابتدائی مذہب کہلاتا ہے۔ یہ لوگ سورج، چاند، ہوا اور پودوں وغیرہ کی پوجا کیا کرتے تھے۔ مصری لوگوں نے مختلف علاقوں کی نسبت سے مختلف دیوی دیوتا بنا رکھے تھے۔ جن کی وہ ضرورت کی مطابق پوجا کیا کرتے تھے یہ دیوی دیوتا لگ بھگ ۲۵۰۰ کے قریب تھے۔ یہ لوگ جب ضرورت محسوس کرتے تھے نئے دیوی دیوتا بنا لیتے اور اُن کی پوجا کرنا شروع کر دیتے۔ 



شروع میں مصری لوگ صرف جانورں کی نصاویر بنایا کرتے تھے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اُن لوگوں نے انسانی چہرے کی شکل بنانا شروع کر دیا جس میں سر انسانی شکل کا ہوتا اور باقی دھڑ جانور کا ہوتا تھا.یہ لوگ مانتے تھے کہ انمیں جانوروں کی طاقت اور انسانی زہانت کا میل ہوتا ہےاور اسلیئےیہ بہت طاقتور ہوتے ہیں۔ اور مصری لوگ ان کی پوجا کرتے تھے۔



مصر کے بارے میں مزید جاننے کے لئے میرا اگلا بلاگ ضرور پڑھیں۔



About the author

160