بچوں کی نگھداشت

Posted on at


بچوں کی دیکھ بھال ماں کا فرض ھے مگر ان کی زندگی کو کامیاب بنانے کے لیے اور ان کو کامیاب انسان بنانے کے لیے ماں اعر باپ دونوں کو اپنے فرائض ادا کرنے چاھیں۔بچوں کی دیکھ بھال سے صرف یہ مراد نھی ھے کہ ھم ان کو اچھا لباس فراھم کریں یا ان کو زندگی کی تمام سھولیات دے دینے سے ان کے فرض سے سبکدوش ھوا جا سکتا ھے ۔بلکہ ان کو ایک کامیاب انسان بنانے کے لیے اور ان میں خودیعتمادی پیدا کرنے کے لیے ھمیں ان پر بھرپور توجہ دینی پڑتی ھے۔

یہ ھم خود ھی ھےں جو کہ بچوں میں ڈر خوف پیدا کرتے ھیں ھماری چھوٹی سی غلطی ان کے لیے بڑی خرابی بن سکتی ھے۔اکثر اوقات مائیں اپنے بچوں کو محض اس لیے ڈراتی ھیں کہ وہ سو جائں یا اس لیے کہ وہ ڈر کر ان کو تنگ نہ کریں ۔ جبکہ یہ بھت ھی زیادہ غلط بات ھے۔ اس بات سے جو کہ اکث ماوؑں کے نزدیک ایک بھت ھی چھوٹی بات ھے بچوں کی زندگی پر بھت ھی گھرا اثر ھوتا ھے۔ ا

 

یک سایکیٹرست کے مطابق اس سے بچے میں وہ ڈر اور خوف پیدا ھو جاتا ھے۔جو لہ اس کی تمام زندگی پر اثرات چوڑ جاتا ھے۔ڈاکٹری زبان میں اس مرض کو فوبیا کاھا جاتا ھے۔یہ فوبیا کسی بھی چیز کا ھو سکتا ھے۔ یہ فوبیا پاکستان میں عموما تمام بچوں میں پایا جاتا ھے مگر کچھ بچوں میں یہ شدت اختیار کر جاتا ھے اور ایک مرض کی شکل اختیار کر لیتا ھے۔تاھم ھم سب کا فرض ھے کہ اپنے بچوں میں اس قسم کی کمزوریاں پیدا نہ ھونے دیں۔ تاھم اس کام کے لیے والدین میں ان تمام باتوں کا شعور بیدا کیا جانا بھی بے ھد ضروری ھے۔



About the author

ahadaleem

I m Muhammad Aleem from Chishtian, Distt. Bahawalnagar. I have done my MBA Finance from University of Lahore, Lahore.

Subscribe 0
160