ذبیح اللہ حضرت اسماعیل

Posted on at


ذبیح اللہ حضرت اسماعیل

اسماعیل عبرانی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے وہ بیٹا جس کے لیے الله نے باپ کی دعا سن لی.

ذبیح اللہ اور ابو العرب کا لقب پانے والے حضرت اسماعیل حضرت ابراہیم اورحضرت ہاجرہ کے صاحبزادے ہیں.آپ شام کے علاقے کنعان  میں پیدا ہوے. .آپ کی والدہ حضرت ہاجرہ شاہ مصر کی بیٹی تھیں.  ابو العرب کا لقب آپ کو اس لیے ملا کے آپ کی اولاد سے حضرت محمّد دنیا میں تشریف لاے اور آپ نے ہی عرب کو آباد بھی کیا. آپ قبیلہ قریش کے مورث اعلیٰ بھی ہیں. آپ نے اپنے بیٹے  حضرت نابت کوعرب میں  اپنا جانشین بنایا


.  

ذبیح اللہ کا لقب حضرت اسماعیل کو اس عظیم آزمائش کی کامبیابی پر ملا جب حضرت اسماعیل کے والد حضرت ابراہیم نے خواب دیکھا کہ وہ اپنے لاڈلے بیٹے حضرت اسماعیل کو زبھ کر رہے ہیں، لگاتار تین دن یہ خواب دیکھنے پر انہوں نے اس میں الله کی رضا سمجھ کر حضرت اسماعیل کی قربانی کرنے کا ارادہ کیا جس کی تکمیل ان کے ساتھ ان کے بیٹے حضرت اسماعیل نے کی.

الله کی رضا پر اپنے اکلوتے اور لاڈلے بیٹے کی قربانی کا عظیم منظر دیکھ کرالله تعالیٰ کی رحمت جوش میں آ گی اور حضرت جبرائیل کو حکم دیا کے جنّت سے ایک مینڈا لے جو اور حضرت اسماعیل کی جگہ اس مینڈے کو  قربان کرا دو اور حضرت اسماعیل کو بچا لو. حضرت جبرائیل نے ایسا ہی کیا.



آج بھی الله تعالیٰ نے حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل کی اس عظیم قربانی کو زندہ کر رکھا ہے جسے ہر سال لاکھوں کروڑوں مسلمان عید الضحیٰ قربانی کر کے یاد تازہ کرتے ہیں.

حضرت اسماعیل جب چھوٹے تھے تو ان کے والد نے  الله کی رضا کے لیے اپنی بیوی اور بچے کو مکہ مکرمہ میں تنہا بییارو مددگار چھوڑ دیا اور بھوک و پیاس کی شدت سے حضرت اسماعیل نے ایڑیاں رگڑیں تو الله تعالیٰ نے ایک چشمہ جاری کر دیا جس کا نام " اب زم زم" ہے.




اب زم زم کے قریب ایک قبیلہ آباد ہوا جس کا نام قبیلہ بنی جرہم تھا اور اسی قبیلے کی لڑکی سے حضرت اسماعیل کی پہلی شادی ہوئی، اور اس قبیلے کو یہاں آباد ہونے کی اجازت حضرت ہاجرہ نے اس شرط پر دی کہ یہ اس پانی میں ملکیت کے حصے دار نہیں بنیں گے،

حضرت اسماعیل نے دو شادیاں کیں جن سے الله تعالیٰ نے آپ کو ١٢ فرزند عطا کیے، حضرت اسماعیل نے ١٣٢ سال کی عمر پائی آپ کی قبرانور  فلسطین میں ہے.





About the author

160