ادب اور زندگی (حصہ اول )

Posted on at


ادب اور زندگی کے مسائل جہاں ایک طرف برے باریک ،لطیف اور گریز پا ہیں،وہاں دوسری طرف ان کے باہمی رشتے بڑے پیچیدہ ،پہلو دار اور وسیح بھی ہیں –ادب اور زندگی کے باہمی تحلق کی بحث چیرتے ہی بیشمار مسائل سر اٹھاتے ہیں –مثلا سب سے پہلے یہی ک ادب کیا ہے ؟ کیا یہ خود کوئی مقصد ہے یہ کسی مقصد کے حصول کا ذریعہ ؟کیا ادب محض انفرادی جذبات اور احساسات کا ترجمان ہے یا سماجی شعور کا عکاس بھی ؟ ادب میں بنیادی اہمیت ہیت کو حاصل ہے یہ موضوع اور مواد کو؟ان سب سوالات کے جوابات میں دراصل ادب اور زندگی کے باہمی رشتے کو تلاش کیا جا سکتا ہے 

 

ادب کے مقصد اور منصب کے سلسلے میں مختلف ادوار میں مختلف نظریات کا اظہار کیا گیا ہے –مگر ان تمام خیالات کی تہ میں جو مفہوم ،ادب کے بارے میں ہمیں مشترک نظر آتا ہے ،وہ یہ ہے کہ ادب اور انسانی زندگی آپس میں اس قدر مربوط ہیں کہ ایک دوسرے کے بغیر ان کا تصور نہیں –ادب نہ صرف زندگی کا ترجمان اور نہ قد ہے ،بلکہ یوں کہنا چاہیےکہ یہ رہن سہن کا ایک لازمی جزو بھی ہے –اسی لیے ایک نقاد نے کہا ہے کہ : "ادب کا تحلق زندگی کے ساتھ بوہت گہرا اور اٹوٹ ہے اور ادب اصل زندگی سے ہی عبارت ہے –

تاریخ ادبیات پر نظر دوڑاھے تو ایک بات بوہت وا ضح ہو کر ھمارے سامنے آتی ہے اور وہ یہ ک تاریخ کے بحض ادوار میں نقادوں ،ادیبوں اور شاعروں نے ادب اور زندگی کے باہمی رشتے کو سمجنے می غلطی کی اور غلط قسم کی ادبی تحریکات نے جنم لیا –لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کے یہ ادبی تحریکیں جنہوں نے زندگی اور ادب میں حد فاصل قائم کرنے کی کوشش کی،بوہت کم عمر پا کر اپنی موت آپ مر گئے -



About the author

aroosha

i am born to be real,not to be perfect...

Subscribe 0
160