سائبر کے لفظ سے آج کل ہر کوئی واقف ہے سائبر کا لفظ ٹیکنالوجی کے لئے استعمال ہوتا ہے اور سائبر بولینگ سے مراد ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے کسی انسان کو ہراساں کرنا پریشان کرنا ڈرانا دھمکانا شامل ہے پہلے پہل انسان کو صرف ظاہری دنیا میں ہی ہراساں کیا جاتا تھا پر جب سے ٹیکنالوجی نے ترقی کی ہیں اس نے انسان کو دنیا کی نئی چیزوں سے تو متعارف کروایا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کے کہیں منفی پہلو بھی سامنے ہے ہے اب انسان کو صرف ظاہری دنیا میں ہی ڈرایا دھمکایا یا پریشان نہیں کیا جاتا بلکہ اب ٹیکنالوجی کی دنیا میں بھی کیا جاتا ہے جس کی کہی مثالیں ہم اے روز دیکھتے اور سنتے ہیں
جیسے جیسے سوشل میڈیا کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اسی طرح سے سائبر بولینگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے پہلے تو ظاہری دنیا میں صرف زبانی کلامی کی کوئی کسی کو تانگ کرتا تھا یا پھر بہت حد ہو گی تو جسمانی تشدد کیا جاتا تھا پر سائبر بولنگ نے ذہنی اذیت اور تکلیف کو ایک اور راہ دی ہے اب صرف فیس بک کی ہی مثال لیں لے پچھلے دنوں ایک اٹالین نو عمر لڑکی نے صرف اس لئے خودکشی کی کہ اس کا ہم جماعت اسے فیس بک پر تانگ کرتا تھا اور اس کے بارے میں غلط باتیں کرتا تھا
اسی طرح ہر روز کے نئے کیسز سامنے اتے ہے مہینہ پہلے امریکہ کی ملکھا حسن بھی اسی سائبر بولنگ کا شکار ہوئی تھی اسی طرح سے روز نت نے کیسز سامنے اتے ہیں اس تمام عمل کے دوران ہراساں ہونے والا شخص نہایت تکلیف سے گزرتا ہے سائبر بولنگ کے بہت سے منفی اثرات انسان پر مرتب ہوتے ہے
سب سے برا اثر جو انسان پر ہوتا ہے کہ وہ اپنا اعتماد کھو دیتا ہے اور ذہنی اذیت سے دوچار ہو جاتا ہے ذہنی سکون کھونے کی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے اور ان بیماریوں کے ساتھ ساتھ اس کی نیند کا تسلسل بھی کھرب ہو جاتا ہے اور کبھی کبھی انسان شدید ڈیپریسن کا شکار ہو جاتا ہے