لفظ الله کی شان علمیت

Posted on at


لفظ "الله" اسم علم غیر مشتق ہے- یعنی یہ لفظ صرف ذات باری تعالی کے نام کے طور پر وضع کیا گیا ہے اور بلا شرکت غیر اسی پر ہی دلالت کرتا ہے- نہ یہ خود کسی لفظ سے ماخوز ہے اور نہ ہی کوئی لفظ اس سے- گویا یہ لفظ خود بھی لفظی و معنوی  اعتبار سے توحید محض کی دلیل ہے- قرآن حکیم میں ارشاد ہے؛


ترجمہ: وہ آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، سب کا رب ہے- پس اس کی عبادت کیجیے اور اس کی عبادت میں ثابت قدم رہئے


اس آیت مبارکہ میں جس کی حقیقت کے بیان پر زور دیا گیا ہے- وہ یہ ہے کہ خالق کاینات اور معبود بر حق کی شان توحید کا یہ عالم ہے کہ کسی کو اس کے ساتھ اسمی شرکت حاصل نہیں- اس کی وحدانیت اس قدر حاصل ہے کہ مشرکین نے معبودان باطلہ کے لئے طرح طرح کے نام اور صفات وضع کین-


لیکن آج تک کسی نے بھی اپنے جوٹہے معبود کا نام الله ںیہ رکھا- لہٰذا یہ نام بھی اپنے وجود میں شروع سے آخر تک بمثل اور بےنظیر رہا ہے-  


لفظ الله کی تعریف امام خازن نے یوں بیان کی ہے


ترجمہ: "یہ اسم علم ہے، جو الله تعالی کے لئے خاص ہے اور باری تعالی کی وحدانیت پر دلالت کرتا ہے نہ یہ کسی مشتق ہے اورنہ اس میں کوئی اور شریک ہے-"


TAGS:


About the author

DarkSparrow

Well..... Leave it ....

Subscribe 0
160