جب ایک بندہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوتا ہے تو اس پر احترم نبی کریم اور احترام صحابہ لازم ہو جاتا ہے- نبی کریم کا احترام اور اطاعت تو سب پر فرض ہے اس کے ساتھ ساتھ صحابہ اکرام کا احترام کرنا بھی سب مسلمانوں پر لازم و ملزوم ہے- جس شخص کے دل میں الله کے رسول کی محبت ہو وہاں لازمی طور پر حضور کے ساتھیوں صحابہ کی محبت بھی بسی ہوتی ہے وہ صحابہ جنہوں نے ہر مشکل میں نبی پاک کا ساتھ دیا- اور جو توہین رسالت اور توہین صحابہ کرے وہ سزا کا مستحق ہو جاتا ہے-
مورننگ شوز بہترین تفریح کا ذریعہ ہیں یہ چھوٹے بڑے ہر ایک کے لئے تفریح کا سامان فراہم کرنے کا ذریعہ ہیں مگر پاکستانی مورننگ شوز کے میزبان لوگوں کو تفریح پہنچانے سے زیادہ پیسے بٹورنے کو ترجیح دیتے ہیں اور پیسے کے سامنے ان کا کوئی دین نہیں رهتا - ایسی ہی شرمناک حرکت جیو ٹی وی کی میزبان شائستہ واحدی نے کی- جیو ٹی وی آے روز کسی نہ کسی نہ کسی غلطی کے سبب خبروں کی آڑ میں رہتا ہے- کچھ دن پہلے بھی جیو پر پاکستان کی آئ –ایس –آئ کے تمسخر اڑانے کا الزام تھا سزا نہ ملنے کی وجہ سے یہ لوگ اور شیر ہو گئے اور توہین صحابہ تک پہنچ گئے- مورننگ شوز کے اینکر زیادہ رینکنگ کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں اسی مقصد کے لئے شائستہ واحدی نے پاکستان کی معروف اور متنازع اداکارہ وینا ملک کی شادی اسد بشیر کے ساتھ اپنے شو میں کرائی-
وینا ملک ہر روز اپنی کسی نہ کسی عمل کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہی ہیں- بدھ کے روز شائستہ واحدی کے شو میں ان کی شادی کی تقریب منعقد کی گئی- جس میں حضرت فاطمہ زھرا اور شیر خدا حضرت علی کرم وجہہ کی قوالی "لڑکا ہے خدا کے گھر کا" لڑکی ہے نبی کے گھر کی" "علی کے ساتھ ہے زہرا کی شادی" چلائی گئی (نعوز باللہ ) – وینا ملک کے شرمسار حرکتوں کے بارے میں کون نہیں جانتا اور ان لوگوں نے وینا جیسی لڑکی کو جنت کی عورتوں کی سردار ہمارے نبی کی پیاری بیٹی کے مدقابل لاکھڑا کر دیا- انسان کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی کے کردار پر انگلی اٹھاے شاید وینا ملک ہم سب سے بہتر ہو الله کے نزدیک یہ اس کا اور الله کا معاملہ ہے لیکن کوئی عورت بھی حضرت فاطمہ کی برابری نہیں کر سکتی- وہ فاطمہ جس کا ایک بال بھی کبھی کسی نامحرم نے نہیں دیکھا ان سے اس عورت کا موازنہ کیا گیا جس کو ایسا کوئی مرد نہیں ہے جس نے نہ دیکھا ہو-
یہ ہم مسلمان امت کی عقل پر ماتم ہی ہے گستاخی رسول پر تو ہم چپ چاپ بیٹھے ہی رہتے ہیں اب پیسہ کمانے کے لئے ہم خود کھلم کھلا صحابہ کی بے حرمتی پر بھی اتر آے ہیں- ہم کیسے مسلمان ہیں اور کہاں کے مسلمان ہیں- خود اپنے ہی مذھب کی دھجیاں اڑا رہے ہیں- ہماری غیرت کدھر ہے اگرچہ اس قوالی کے الفاظ گستاخانہ نہیں تھے مگر وہ جس موقع پر سنوائی گئی وہ اس کے لئے موزوں نہیں تھا- اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وینا اور اس کے شوہر کا کوئی قصور نہیں وہ صرف مہمان تھے لیکن شائستہ واحدی تو اس شو کی میزبان تھی اسے تو سب پتہ تھا کہ کیا کیا ہونا ہے- اس نے ایک لمحے کے لئے بھی مسلمان ہو کر نہیں سوچا آج وہ معافیاں مانگتی ہے اپنی غلطی تسلیم کرتی ہے صرف اپنی مقبولیت کو بچانے کی غرض سے – الله ہم سب کو ہدایت کے راستے پر چلاۓ-