دلہن

Posted on at


دلہن جب اپنے گھر سے رخصت ہوتی ہے تو اپنے ساتھ بہت سی امیدیں لے کر جاتی ہے اسے اپنے نئے گھر سے بہت سی توقعات ہوتی ہیں اور جب ؤ اپنے گھر کو اس گھر کو جہاں اس کے بھن بھائی،ماں ،باپ اور اس کے بچپن کے ساتھی اور اپنا بچپن سب یادیں ایک ہی پل میں ایک ہی دن میں چھوڑ کر چلی جاتی ہے صرف اور صرف اپنا نیا گھر بسانے اور اگر کوئی اچھا گھر اچھا سسرال مل جائے تو وو اس کی قدر کرتے ہیں لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں اس دنیا میں جہاں عورت کو ؤ عزت ؤ مقام نہیں دیا جاتا جو کہ ایک عورت کو دینا ضروری ہے اور کوئی تو ایسے شوہر بھی ہوتے ہیں جو کہ اس دلہن کو تھوڑے ہی دن مہمان بنا کر رکھتے ہیں اور پھر کچھ عرصہ بعد ہی ان کا دل بھر جاتا ہے اور ؤ اسی دلہن کو نوکرانی سمجھنے لگ جاتے ہیں

اور ؤ عورت وو لڑکی جو کہ اس ایک شخص کے لئے اپنے بھن ،بھائی،اپنے،ماں ،باپ اور اپنا بچپن چھوڑ کر آیی ہے اس کی کوئی اہمیت کوئی قدر و قیمت نہیں رہتی کبھی کبھی تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ دلہن کو ڈولی سے اتارتے ہی ساس کے ظلم شرح ہو جاتے ہیں اور وو لڑکی وو دلہن جس کو شادی سے پہلے بہت ہی پیار سے اپنے بیٹے کے لئے مانگا جاتا ہے شادی کے بعد وو بری لگنے لگتی ہے اور شوہر بیچارے بھی اپنی ماں کے مرضی کے آگے بےبس نظر انے لگتے ہیں اور اس کے بعد ظلم کی ایک طویل لسٹ شروع ہو جاتی ہے ،لڑکی کو اس کا مقام ضرور ملنا چایئے کیوں کہ جو کہ اب ایک ساس ہے ؤ بھی کبھی کسی کی بیٹی تھی کسی کی بہو تھی اور ہر ساس کو یہ احساس ہونا ضروری ہے اور جو ظلم آج کل ساس کرتی ہیں انھیں اس سے گریز کرنا چاہیے کیوں کہ اس سے اپکا بیٹا آپ سے دور ہو سکتا ہے اور عمر بھر کے لئے آپکو پشتانا پڑھ سکتا ہے اس لئے میری تمام ساسوں سے یہی گزارش ہے کہ ؤ اس مسلے میں احتیاط کیا کریں اور اپنی بہو کا خیال بھی اسی طرح رکھیں جس طرح کہ اپنی بیٹیوں کا رکھتی ہیں اور بہو کو بھی اپنی ساسوں کو ساس نہیں بلکہ اپنی ماں سمان سمجھنا ضروری ہے



About the author

ha43mnakhan

My name is hamna khan

Subscribe 0
160