دوزخ کے ہولناک مناظر

Posted on at


دوزخ کو اللہ تعالیٰ نے اپنے نافرمان اور گناہ گار بندوں کے لیے تیار کیا ہے۔ اور جو لوگ گناہ گار ہیں وہ سب جہنم کا ایندھن ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نافرمان بندوں کو سزا دینے کے لیے بے شمار عزاب اور مصائب پیدا کیے ہیں۔



 


قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے


کہ بائیں طرف والے کیسے برے ہیں۔ وہ لوگ آگ میں ہوں گے اور کھولتے ہوے پانی میں۔ اور سیاہ دھویں کے سایہ میں جو نہ ٹھنڈا ہو گا اور نہ ہی فرحت بخش۔ وہ لوگ اس کے قبل دنیا میں بڑی خوشحالی میں رہتے تھے اور بڑے بھاری گناہ پر اصرار کیا کرتے تھے۔ قرآن مجید میں ایک اور جگہ زکر آیا ہے کہ۔ اے گمراہو اور جٹھلانے والو آخرت میں زقوم کے درخت سے کھاؤ گے۔ تو تم اس سے اپنے پیٹ بھرو گے پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے اور اس طرح پیو گے جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں۔



حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے


کہ حضرت محمدؐ نے فرمایا کہ تمہاری دنیا کی آگ دوزخ کی آگ کے ستر حصوں میں ایک ہے۔ یعنی دوزخ کی آگ دنیا کی آگ سے انہتر گنا زیادہ گرم اور تیز ہے۔



حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے


کہ ہم سرکار حضرت محمدؐ کی خدمت میں بیھٹے تھے کہ ہم نے کسی چیز کے گرنے کی آواز سنی۔


حضرت محمدؐ نے فرمایا کہ یہ اس پتھر گرنے کی آواز ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے آج سے ستر سال پہلے جہنم دوزخ کے منہ پر چھوڑا تھا۔ تووہ ستر سال تک گرتے گرتے اب دوزخ کی تہہ تک پہنچا ہے۔ دوزخ کے سات دروازے ہیں اور سات ہی درجے ہیں۔ جنت کے دروازوں کی طرح دوزخ کے بھی بڑے دروازے ہیں۔ دوزخ کے سات دروازوں کے نام یہ ہیں۔ جہنم، حجیم، سیعر، سقرہ، نطی، ہاویہ، اور حطمہ ہے۔


 


اور ان دروازوں میں طرح طرح کے عزاب ہوں گے۔ سورہ یونس میں آیا ہے۔ اور جن لوگوں نے برے کام کیے بدی کی سزا اس برائی کے برابر ملے گی۔ اور اس پر ذلت چھا جائے گی اور ان کو اللہ تعالیٰ کے عزاب سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ اور ان کے چہروں پر اندھیری رات کے پرت کے پرت لپیٹ دیئے جائیں گے۔ اس آیت سے پتا چلتا ہے دوزخی کتنے بدصورت ہوں گے۔ اللہ ہم سب کو نیک کام کرنے کی توفیق دے اور دوزخ کو ہم پر حرام کرے۔ آمین۔۔۔۔


 



 


 


 



160