اخبار بینی کے فوائد

Posted on at


اخبار بینی کے فوائد

اخبار عربی لفظ خبر کی جمع ہے۔ مگر اردو میں بطور واحد ہی استعمال ہوتا ہے۔ خبروں کا ایس مجموعہ جو روزانہ شائع ہوتا ہے اسے اخبار کہتے ہیں۔

حالات و واقعات کا علم

اخبار کا مطالعہ ہر شہری کے لئے از حد ضروری ہے اور اس کی اہمیت و افادیت مسلمہ ہے۔ اخبار ہمیں گردو پیش کے حالات و واقعات سے باخبر رکھتے ہیں اور بہت سی مفید معلومات فراہم کرتے ہیں۔ ہمیں ان چیزوں کے متعلق بھی علم ہو جاتا ہے جس کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ اخبار کے مطالعہ سے ہماری ذہنی اور روحانی تربیت ہوتی ہے اور یوں ہماری معلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔ اخبارات میں حالات حاضرہ پر تبصرہ ، مشہور و معروف شخصیتوں کے تعارف اور علمی و ادابی مضامین بری اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ اخبارات میں ایسے موضو عات بھی زیر بحث آتے ہیں جس سے ہمارے جذبہ حب الوطنی میں اضافہ ہوتا ہے۔

ملکی و غیر ملکی خبریں

اخبارات ہمیں زیادہ سے زیادہ ملکی اور غیر ملکی خبریں و دیگر اطلاعات فراہم کرتے ہیں اور یوں ہم اس کے مختلف پہلووں سے واقف ہو جاتے ہیں۔ اخبارات کا مطالعہ سے ہمیں روز مرہ حالات و واقعات سے مکمل آگائی ہوتی ہے۔ ہمیں اس بارے میں پتہ چلتا ہے کہ ہمارے گرد و پیش میں کون سے حالات و واقعات ظہور پذیر ہو رہے ہیں۔ ہمیں اپنے ملک کے علاوہ دیگر ممالک کے حالات کا بھی پتہ چلتا رہتا ہے۔ کسی بھی ملک میں کون سی تبدیلیاں رو نما ہوئی ہیں۔ اس قسم کی معلومات ہمیں اخبارات ہی فراہم کرتے ہیں۔

اسلاف کے کارنامے

اخبارات ہمارے اسلاف کے کارناموں کو نمایاں کرکے پیش کرتے ہیں۔ ان کی بہادری ، شجاعت ، اور جوانمردی اور دلیری کی داستانیں و دیگر واقعات پڑھ کر ہمیں علم ہو جاتا ہے کہ وہ کتنے بردبار مستقل مزاج اور بلند کردار تھے۔ انہوں نے دشمنان اسلام کا کیسے ڈٹ کر مقابلہ کیا حق کے سامنے باطل کیسے سر نگوں ہوا۔ گویا کہ اخبارات کسی بھی شخصیت کی تعمیر وہ تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور مصائب و مشکلات کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنے اور ان پر قابو پانے کا درس دیتے ہیں۔ اخبارات قوم میں ہمدردی ، اتحاد و اتفاق اور باہمی اخوت و مساوات کا پر چار بھی کرتے ہیں۔

حکام تک آواز پہنچانے کا ذریعہ

اخبارات کے ذریعہ ہم اپنی آواز حکام بالا تک پحنچا سکتے ہیں۔ حکومت وقت کی غلط پالیسیوں پر تبصرہ اور تنقید کرسکتے ہیں اور اس سلسلے میں حکومت کو مفید مشورے بھی دے سکتے ہیں۔ یوں ہر حکومت عوام کے افکار و خیالات سے بخوبی آگاہ ہوتی ہے۔ اور اپنی خامیوں اور نقائص کو دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ گویا اخبارات ایک ایسا ذریعہ ہیں جس کی وساطت سے ہم اپنی ہر بات حکومت تک پہنچا سکتے ہیں قومی اور سیاسی تحریکوں کو ابھارنے میں بھی اخبارات اہم کردار ادا کرتے ہیں جن دنوں تحریک پاکستان پورے عروج پر تھی اس وقت اخبارات نے حصول آزادی کے لئے جو سرگرم حصہ لیا اسے کسی صورت بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

فہم شعور پیدا کرنا

اخبار شہریوں میں سیاسی تمدن ، معاشرتی، اخلاقی اور مذہبی فہم و ادراک اور فہم و شعور پیدا کرتا ہے اور ان کے دلوں میں جذبہ حب الوطنی اور اپنے حقوق و فرائض نگہداشت سکھاتا ہے۔ مختلف ممالک کے درمیان ہمارے جو روابط اور باہمی تعلقات قائم ہوتے رہتے ہیں اور جو ہماری خارجہ پالیسیاں وضع ہوتی رہتی ہیں۔ یہ تمام معلومات ہمیں اخبارات ہی تو فراہم کرتے ہیں۔ اخبارات میں تازہ شائع ہونے والی مفید کتابوں پر تعارف اور تنقید و تبصرہ کیا جاتا ہے اور یوں ہمیں اس امر کا علم ہوتا ہے کہ آج کل کون سی کتاب بازار میں آرہی ہے اس کے علاوہ اخبارات میں مختلف نوعیت کے اشتہارات بھی آتے رہتے ہیں۔ جس سے ہم گو نا گوں فوائد بھی حاصل کرتے ہیں۔

تجارتی مدوجزر کی اطلاع

کاروباری اور تجارت پیشہ حضرات کے لئے بھی اخبارات بہت مفید ہیں۔ دنیا کے تجارتی مدوجز سے متعلق اطلاعات اور ملکی منڈیوں کے تازہ ترین نرخنامے اور اس طرح دیگر معلومات شائع ہوتی رہتی ہیں۔ اس سے کسی بھی ملک کا تاجر پیشہ اور کاروباری طبقہ پوری طرح باخبر رہتا ہے۔ مثلا اخبارات کے مطالعہ سے اس امر کا علم ہو جاتا ہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں سونے کا کیا بھاو ہے۔ اشیائے خوردنی کی کیا قیمتیں ہیں۔ اس لھاظ سے اخبارات روز مرہ زندگی میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔

ادبی ذوق کی نشو و نما

اخبارات مقررہ روز علمی ، ثقافتی ، مذہبی اور ادبی ایڈیشن بھی شا ئع کرتے ہیں تاکہ عوام کی ادبی ذوق کی نشو و نما اور تسکین بھی ہوتی رہے۔ اس لحاظ سے بھی اخبارات کی اہمیت و افادیت مسلمہ ہے۔ مختلف ادیب مختلف موضوعات پر قلم اٹھاتے ہیں اور یوں وہ مواد اخبارات میں شائع ہو کر ہم تک پہنچتا ہے۔ مختلف ادیبوں کے موضو عات ہمارے علم میں گو نا گوں اضافہ کرتے ہیں۔ اخبارات کے مطالعہ کے بغیر ہماری علمی و ادبی معلومات ادھوری رہ جاتی ہے۔ بغیر اخبار پڑھے ہم کسی صورت بھی حالات حا ضرہ پر بحث نہیں کر سکتے۔

سیا سی اور تاریخی موضوعات

اخبارات میں ہمیں سیاسی ، مذہبی تمدنی اور تاریخی موضوعات پر مضامین ملتے ہیں۔ مشہور شعراء کے کلام سے بخوبی آشنا ہوتے رہتے ہیں۔ اور روز مرہ زندگی میں ہونے والی ادبی تقریبوں ، مجلسوں ، محفلوں اور مشاعروں کا علم ہوتا رہتا ہے۔

آج کل اخبارات نے بہت زیادہ ترقی کر لی ہے۔ خوبصورت اور دلکش ایڈیشن جاذب نظر ہوتے ہیں۔ رنگین تصاویر سے ناظرین اور قاری دل بہلاتے ہیں۔ علمی وا ادابی موضوعات سے اپنے علم میں اضافہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیسیوں مختلف نوعیت کے کالم ان کی دلچسپی کا موجب بنتے ہیں۔ اس لحاظ سے جںگ ، نوائے وقت، مشرق ، ایکسپریس ، دی نیوز، ڈان وغیرہ ایک دوسرے پر برتری اور سبقت لے جانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

عہد جدید میں اخبارات جو اہم کردار ادا کر رہے ہیں وہ محتاج بیان نہیں۔ ہمارے اردو اخبارات کی اشاعت و تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اس لئے اخبار کے ایڈیٹروں پر اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں وہ اس لئے کہ ایڈیٹوریل اداریہ اخبار کا اہم ترین حصہ ہوتے ہیں اور یہی ایڈیٹوریل ہی کسی اخبار کی پالیسی کے آئینہ دار ہوتے ہیں اور یہی بین الاقوامی اطلاعات و مسائل کے بارے میں اپنے نقطہ نظر سے رائے عامہ کو بیدار کرتے ہیں اور اس کی تعمیر و تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔



About the author

muhammad-haneef-khan

I am Muhammad Haneef Khan I am Administration Officer in Pakistan Public School & College, K.T.S, Haripur.

Subscribe 0
160