حضرات کے لئے یوگا

Posted on at


کام پر سے تھکے ہارے حضرات جب گھر آتے ہیں تو عموماً آرام سے لیٹ کر ٹی وی دیکھنا یا اخبار پڑھنا پسند کرتے ہیں ، کیونکہ یہ عمل ان کو آرام پہنچاتا ہے۔ یقیناً بہت سے ایسے مرد بھی ہیں جو اپنی صحت کے بارے میں بہت حساس ہوتے ہیں۔ فٹنس قائم رکھنے کےلئے ان کا انتخاب جاگنگ یا بھاری بھرکم مشینوں سے لیس باڈی بلڈنگ کلب یا جم جوائن ہوتا ہے، بات فٹنس کی ہو یا سکون کے حصول کی دونوں کی انسانی صحت کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔

یوگا وہ واحد ورزش مانی جاتی ہے جس کا تعلق محض فٹنس سے نہیں، بلکہ اس کے زریعے کئی ممکنہ فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ یوگا کے کئی آسنوں میں کئی بیماریوں کے حل پوشیدہ ہیں۔ یوگا کرنے والے افراد کی روحانی، زہنی صلاحیتوں کو بھی جلا ملتی ہے۔ آپ اپنے موڈ، مزاج اور ضرورت کے تحت یوگا کے کچھ آسن منتخب کر لیجئے اور پھر انہیں اپنی روٹین میں شامل کر لیجئے۔ اگر یوگا کے دوران آپ کو میوزک نہیں پسند تو صبح یا رات کی خاموشی میں یوگا کے آسن دہرائیے۔

ہو سکتا ہے کہ آپ کی نظر میں یوگا کے آسن مضحکہ خیز ہوں مگر حقیقت یہ ہے کہ انہیں اختیار کرنے کے لیے مکمل مہارت ضروری ہے جو آپ بتدریج ہی حاصل کر پاتے ہیں، بہتر ہو گا کہ یوگا کسی ماہر کی زیر نگرانی شروع کی جائے ایک بار آپ بنیادی اصول و عقائد سے واقف ہو جائیں تو ٹی وی، میگزینز اور سی ڈیز کے زریعے مزید عبور حاصل کر سکتے ہیں۔

شروع میں یوگا کے آسن اختیار کرنا اور چند منٹ ان پر قائم رہنا آپ کو مشکل لگ سکتا ہے، ہو سکتا ہے کہ آپ کے جسم میں میٹھا میٹھا درد بھی ہو جو عموماً ہر ورزش کی ابتدائی پریکٹس میں ہوتا ہے۔ خصوصاً آپ کو بازوؤں اور رانوں کے پٹھوں میں کھنچاؤ محسوس ہو سکتا ہے جو رفتہ رفتہ اس وقت ختم ہو جاتا ہے جب جسم ورزش کا عادی ہو جاتا ہے لیکن اگر کوئی بھی تکلیف شدید ہو تو اپنے انسٹرکٹر سے اس کا زکر ضرور کریں۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160