بچوں کے لئےمحفوظ ماحول

Posted on at


 

بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی صرف پاکستان ھی نہیں دنیا بھر کا مسئلہ ھے۔ بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے لوگ زیادہ تر بچوں کے قریبی افرادھی ھوتے ہیں۔ اکثر ظالم لوگ بچوں سے زیادتی کے بعد انہیں قتل کر دیتے ہیں تاکہ انکا راز فاش نہ ھو۔ ایسے لوگ کتنے بیدرد ھوتے ہیں۔ انہیں معصوم بچوں پر ذرا بھی ترس نہیں آتا۔ جو لوگ بچوں کو قتل نہیں کرتے وہ انہیں مسلسل دباؤ میں رکھتے ہیں اور ڈراتے دھمکاتے رہتے ہیں۔

.

اگر آپ کے بچے اسکول جاتے ہیں تو آپ ان کو اپنی مکمل نگرانی میں رکھیں۔ وقتاً فوقتاً ان کے سکول جا کر ٹیچرز سے بھی ملتے رہیں وین ڈرائیور سے لیکر سکول میں صفائی والے عملے تک پر نظر رکھیں کہ کیا ان میں کوئی ایسا ھے جو کہ آپکے بچے سے زیادہ قریب ھونے کی کوشش کرتا ھے۔

بچوں سے ہنسی مذاق میں حساس موضوعات پر بات کریں تا کہ بچہ کسی الجھن کا شکار ھو تو آپ سے شیئر کرے۔ بچوں کے دوست ان سے کس قسم کی باتیں کرتے ہیں ان سے یہ بھی پوچھیں۔ اگر کوئی شخص بچے کو غیر معمولی توجہ دے یا کوئی کھانے کی چیز دے تو یہ جاننے کی کوشش کریں کہ اس کا مقصد کیا ھے؟

بچوں کو گھر پر پیار دیں۔جن بچوں کو گھر پر پیار نہیں ملتا وہ باھر پیارتلاش کرتے ہیں۔ اور بچوں میں ڈپریشن بھی اسی وجہ سے ھوتا ھے۔ ڈپریشن میں مبتلا ھونے والے بچے ھوجاتے ہیں۔ بچوں کو گھر میں پیار اور توجہ ملے تو وہ بد اخلاق لوگوں سے روابط نہیں بڑھاتے اور نہ ھی ان کی ذہینت خراب ھوتی ھے۔

بچوں کو کپڑے چینج کرواتے وقت ان کے جسم اور کپڑوں کو غور سے دیکھیں کہ جسم پر کوئی چوٹ یا نیل وغیرہ کا نشان تو نہیں۔ اگر کسی قسم کا کوئی نشان ھو تو بچوں سے فوراً پوچھیں کے یہ کیسے لگا۔ ھو سکتا ھے بچے کو گرنے سے چوٹ لگی ھو۔ جنسی زیادتی کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ والدین کی بچوں کی طرف سے لاپرواھی ھے۔

پچھلے پانچ سالوں میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں اضافہ ھوا ھے۔ ایک سروے رپورٹ کے مطابق پچھلے سال پندرہ سو بچوں اور بچیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔اور ان میں سے ایک سو بائیس بچوں کو بد فعلی کے بعد قتل کر دیا گیاتھا۔ جو بچے انٹر نیٹ استعمال کرتے ہیں والدین ان کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔ والدین بچوں کی بھلائی کے لئے بچوں کو محفوظ ماحول دیں۔

%MCEPASTEBIN%



About the author

160