درندگی اور سفاکی ( حصہ اول

Posted on at


پہلے زمانے میں جب کوئی آفت جیسا کہ کوئی آندھی ، طوفان یا گرمی کا بڑھ جانا ایسا کچھ بھی ہوتا تھا تو ہماری مسجدیں لوگوں سے بھر جاتی تھی کیوں کے لوگ یہی سمجھتے تھے کے یہ ہمارے گناہ ہی ہیں جو ہمیں اس قسم کی مشکلات کا سامنا ہے . لیکن آج کل میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے .


میں آج جو بات کرنے جا رہا ہوں وہ ہمرے لئے انتہائی شرمناک ہے اس کے ساتھ ساتھ سفاکی او درندگی کی مثال بھی ہے . آج کل کے اخبار اور خبریں ہے دن کوئی نہ کوئی ایسا المیہ سناتے ہیں کے ہمارا دل لرز جاتا ہے لیکن ہم پھر بھی یہی سوچ کے شاید چپ ہو جاتے ہیں کے شکر ہے یہ سب ہمارے ساتھ نہیں ہوا


.


میں بات کر رہا ہوں ہے دن معصوم بچوں اور لڑکیوں کو کچھ درندے اپنی ہوس کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اپنی یہ درندگی پوری کرنے کے بعد انھیں قتل کر دیتے ہیں . ایسے بہت سے واقعات پاکستان کے بہت سے شہروں میں ہو چکے ہیں . لاہور میں کچھ ارسا پہلے پانچ سال کی بچی کو کچ درندوں نے اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر کے فصلوں میں گرا دیا جہاں اسکی لاش کو جانور نوچتے رہے . پہلے جوان لڑکیاں تو اس قسم کا نشانہ بنتی تھی لیکن اب معصوم بچے بھی آخر کیوں ؟



اس کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سے ایک تو یہ کے پہلے ہمارا میڈیا اس قدر تیز رفتار نہیں تھا لوگ کم پڑھے ضرور ہوتے تھے لیکن ان میں شرم اور خدا کا خوف ضرور ہوتا تھا . لیکن آج کل میڈیا اس قدر تیز رفتار ہو گیا ہے اور اس کے ساتھ ایسے ایسے نشریات دے رہا ہے کے ہماری انے والی نسل اس سے بہت زیادہ متاثر ہو رہی ہے


.



About the author

160