کیلا حسن کا انوکھا ضامن ہے(حصّہ اوّل

Posted on at


 


یہ شیر خوار بچوں کا قدرتی ٹانک ہے۔ اس پھل کی اہمیت وافادیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتاہے۔ کہ شیر خوار بچے کی ابتدائی غزاؤں میں اہم ترین خوراک کیلا ہے۔ اسے ہر عمر کے افراد شوق سے کھا تے ہیں۔ ہمارے ملک میں تقریبا پورا سال یہ پھل وافر مقدار میں دستیاب ہوتا ہے۔


کیلا بھر پور غزائیت کا حامل پھل ہے۔ یہ بے شمار بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سنہری روپہلی پھل کو انسانی بقاء کے لیے انمول نعمت کہا جاتاہے۔ کیلا کھانے سے پہلے اس بات کی تسلی کر لیں کہ پھل پوری طرح پک چکا ہو۔ کچے اور ہرے کیلے عموما ہضم نہیں ہوتے اور معدے پر گراں گزرتے ہیں۔


 بازار سے کیلے خریدنے کے بعد انہیں فریج میں نہ رکھیں۔ کسی ہوا دار جگہ میں رکھ کر ان کے پکنے کا انتظار کریں۔ کیلا نظام ہضم کو بہتر بنانے اور اس میں روانی پیدا کرنے کے لیے استعمال میں لایا جاتا ہے۔ معدے کو تقویت دیتا ہے۔ جسم میں پوٹا شیم، فاسفورس، کیلشیم، اور نائڑوجن کو تحفظ دیتا ہے۔


کیلے کی مٹھاس دراصل اس میں شکر کی وجہ سے ہے۔ یہ مٹھاس صحت برقرار رکھنے اورغزا ہضم کرکے خون کا حصہ بنانے کافعل سر انجام دیتی ہے۔ شیر خوار بچوں کے لیے کیلا ٹانک کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ انہیں موسمی اثرات قبض اور دستوں سے بچاتا ہے۔


 طبیعت کی ناسازی بخار یا گرمی کی شدت کے باعث بچے کھانا کھانے سے کتراتے ہیں۔ جس کے باعث مائیں اکثر پریشان رہتی ہیں۔ ایسے وقت میں بچے کو کیلا کچل کر کھلائیں بچہ شوق سے کھاے گا۔  اور اس کے جسم کے قوت بھی ملے گی۔ کیلا بھر پور طاقت ور غزا ہے۔ قبض دور کرنے کے لئے بے حد موثر ہے۔ اس کے کھانے سے آنتیں صاف ہو جاتی ہیں۔



160