وطن عزیز کی تاریخ گواہ ہے کہ یہاں جمہوریت اور پارلیمان کے نام پر سب سے زیادہ فائدہ خود سیاستدانوں نےاٹھایا ہے پاؤں کی جوتی سے لیکر موت کے کفن تک شرمناک ٹیکس عائد کر کے غریب عوام کی کمر توڑ دی گئی ہے اور روز بروز مہنگائی اور ٹیکسوں میں اضافہ کر کے عوام کو خودکشیوں پر مجبور کیا جا رہا ہے گزشتہ سال ماہ رمضان میں اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان بدترین مہنگائی کے دور سے گزر رہا ہے اور 80فیصد غریب لوگ اچھے فروٹ سبزیاں اور ضروری غذاکھانے سے قاصر ہیں اور ایسا نہ ہونے کی صورت میں ان کے جسموں میں ضروری عرقیات کی کمی واقع ہو جائے گی اور وہ محض زندہ لاشیں بن کر رہ جائیں گے .ان خوفناک اعدادو شمار کا شرعی تجزیہ کیا جائے تو ایسے حالات میں زندگی بچانے کیلئے ممنوعہ اور حرام جانور کھانا بھی جائز ہو جاتے ہیں تو لو پھریہی وہ وقت ہے جہاں جان بچانے کیلئے اکثریتی طبقہ جرائم کا راستہ اختیار کر چکا ہے جو ریاستی دہشت گردی ، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کی شکل میں سامنے آ چکا ہے جسے جسے کنٹرول کرنا ناممکن ہو گیا ہے یہی حالات قوموں کی زوال اور حکمرانوں کے قول و فعل کے تضاد کی بڑی نشانی ہوتے ہیں جنہیں بلا شبہ ہاتھی کے دانتوں سے تعبر کرنا غلط نہ ہو گیا کہ کھانے کے اور دکھانے کے اور قارئین کرام جمہوریت کا لبادہ ا وڑھ کر پارلیمنٹ کو تجارت منڈی میں تبدیل کر نے والے ارب پتی سیاستدانوں کا یوم حساب قریب آ چکا ہے اور بھوکاب ان کے دروازوں پر دستک دے گی اور ان کی شہنشاہت کا خواب خوابوں کی بات بن جائے گا۔
http://www.filmannex.com/blogs/poverty-theory-in-the-world/68853/
http://www.filmannex.com/blogs/poverty-in-pakistan-their-causes/204802/
by Salmannex