بائیں ہاتھ والے

Posted on at


بائیں ہاتھ سے کام کرنے کی عادت بچے کی جبلت میں اس وقت بھی موجود ہوتی ہے۔ جب وہ شعور کی منزل سے برسوں دور ہوتا ہے۔ اگرچہ دائیں ہاتھ والے معاشرے میں بائیں ہاتھ سے کام کرنے والا ایک اچھنبے کی صورت اختیار کر جاتا ہے۔ لہذاٰ وہ والدین جن کے بچوں میں بائیں ہاتھ کے استعمال کی عادت کے اشارے ملنے لگتے ہیں۔ وہ اس سلسلے میں طویل عرصے تک فکر مند رہتے ہیں۔ یہ بچہ دائیں ہاتھ کے ذریعے کام سر انجام دینے والی دنیا میں نارمل طور طریقوں سے زندگی بسر کر سکے گا یا نہیں۔

وہ بچے کی اس خرابی کو دور کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ اگر بچہ یا کوئی بڑا شخص بائیں ہاتھ سے بھی اچھی طرح کام کر رہا ہے تو اسکی حالت بدلنے کے لیئے مداخلت نہیں کرنا چاہیئے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر کی کل آبادی کے تقریباً ۱۵ سے ۲۰ فیصد افراد ایسے ہیں جو بائیں ہاتھ سے کام کرتے ہیں۔ دنیا میں بہت سے ایسے مشہور شخصیات گزری ہے جو بائیں ہاتھ سے کام کرتے تھے۔ بلاشبہ ہم دائیں ہاتھ سے کام کرنے والے معاشرے میں رہتے ہیں۔ یعنی ہم جو چیزیں استعمال کرتے ہیں۔

 وہ عموماً دائیں ہاتھ کے لوگوں کے لیئے ہوتی ہیں۔ ہمارے دروازوں کے ہینڈل، تالے،پیچ کس، کاریں اور حتیٰ کہ ہمارے لباس کے بٹن بھی دائیں ہاتھ سے کام کرنے والے لوگوں کے لیئے بنے ہوۓ ہوتے ہیں۔ میز کی درازوں سے لے کر کمپیوٹر ماؤس تک تمام کی تمام چیزیں دائیں ہاتھ سے کام کرنے والے لوگوں کے لیئے ہی بنائی جاتی ہیں۔ اور پھر جب میدان عمل میں بائیں ہاتھ والوں کو ان ان چیزوں کو استعمال کرنا پڑتا ہے پھر انہیں پریشانی تو ضرور ہوتی ہے۔

 



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160