منشیات کی روک تھام

Posted on at


تاریخ اس بات کی گواہ ہے کے جب بھی کوئی قوم زندگی گزارنے کے بڑھے اور اخلاقی مقصد سے دور ہوئی وہ ذلت اور رسوائی کا نشانہ بنی _آج بھی دنیا میں امریکا جیسے ملک میں منشیات کا کاروبار بہت بڑا عذاب بنا ہوا ہے_

حقومت اس کو روکنے کے لئے سخت سے سخت قانون بنا رہی ہے _مگر ہر سال اس کی روک تھام کے بجاۓ اس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے_پاکستان میں ١٩٨٠ تک کوئی بھی آدمی ہیروئن کے نام سی واقف تک نہ تھا ، چرس ،افہیم،شراب کا نشہ کرنے والے لوگ بہت کم تھے جو نشہ کرتے تھے وہ بھی چھپ کر کرتے تھے مگر ہیروئن کے آنے کے بعد اس کا رواج عام ہو گیا _ایک ریسرچ کے مطابق یہ تعداد ٢١ لاکھ تک پوہنچ گی ہے ،ان میں سے ١٣ لاکھ چرس کے عادی ہیں ،٣٥ فیصد نوجوان استمعال کر رہے ہیں_ماہرین کا ماننا ہے کے اگر _یہی حال رہاتواس صدی کے ختم ہونے تک آبادی کا ١٠ فیصد حصہ اس لعنت مے گرفتار ہو جاۓ گا 

پاکستان نارکوٹکس کنٹرول بورڈ نے ہیروئن استمعال کرنے والے انسان کی صحت کے بارے میں یہ لکھا، ہیروئن ذہن پر اثر انداز ہو کر ایسی کفیت پیدا کرتی ہے جس سے ذہن کے باز سیل یہ اثر قبول کر لیتے ہیں اور ساتھ ہی انسان کی برداشت کی قوت میں اضافہ ہو جاتا ہے انسان اسی کا مزہ حاصل کرنے کے لئے ہیروئن کی زائدہ سی زائدہ خوراک استمال کرنا شروع کر دیتے ہیں_

ہیروئن استمعال کرنے کے بوہت سے نقصانات ہیں اسے استمعال کرنے سی انسان کے پھیپڑ ے اور ہاضمے کا نظام برباد ہو جاتا ہے_آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں اور میدہ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے جگر بھی خراب ہو جاتا ہے اور سر میں درد بھی ہوتا ہے اور انسان نسیان کی بیماری میں مبتلا ہو جاتا ہے _

منشیات کی روک تھام کے لئے تبقیاتی نظام کو جھڑ سے ہی ختم کیا جاۓ ہر شہری اور دیہاتی انسان کو ترقی کے لئے یکساں مواقع فراہم کئے جایئں،قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس بات کا پابند کیا جاۓ کے وہ لوگوں کی عزت کا خیال رکھیں رشوت کا راستہ چھوڑ کر عادل کریں _منشیات کی روک تھام کے لئے ٹیوی ،اخبار اور رسالوں میں اشتہار دئے جایئں اور لوگوں ان منشیات کے خطروں سے آگاہ کریں،ٹیوی اور سنیما کے ذرئیے سگریٹ کے پرکشش اشتہاروں کو چلانے سے روکا جاۓ کیونکے اس سے منشیات کو استمعال کرنے کی ترغیب ملتی ہے _



About the author

160