غسل کی اھمیت

Posted on at


 

انسانی جلد قدرت کا ایک بھترین تحفہ ھے۔یہ ایک ایسی چیز ھے جس میں ھمارے جسم کے تمام تر حصے محفوظ ھیں۔ جیسا کہ دل گردے ھر ھر حصہ اسی میں موجود ھے۔اور یہ جلد ان تمام چیزوں کی حفاظت کرتی ھے تاھم یہ ھماری زمہ داری ھے کہ اپنی جاد کی حفاظت کریں۔ کیونکہ اگر جلد محفوظ نھی ھو گی تو یہ اندر کے حصوں کو کیسے محعوظ کر پائے گی۔ اور جلد کی حفاظت کے لیے اس کی صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنا چاھیے۔ اس کام کے لیے وقت پر نھانا بھت ضروری ھے۔

اگر ھم وقت پر نا نھائیں تو ھمارے جسم پر جسم سے نکلنے والے مادوں کی تہ بن جاتی ھے اور اس کے بعد گرد دھول مٹی بھی اس کے اوپر جم جاتے ھیں تاھم ان تمام چیزوں کے پیش نظر ھفتے میں تین بار یا دن میں ایک بار نھانا چاھیے۔ اس سے جلد صاف رھتی ھے نا تو اس میں بد بو پیدا ھوتی ھے نا ھی اس میں کوئی اور مسئلہ میدا ھوتا ھے جیسا کہ نا نھانے سے جلدی بیماریاں لاحق ھونے کا بھی ڈر رھتا ھے جیسا کہ خارش سوزش وغیرہ وغیرہ

اس کے علاوہ نا نھانے سے جلد کے مسام بند ھونے کا بھی ڈر رھتا ھے۔اس کے علاوہ ایک مسلمان کی ھیثت سے بھی ھمیں اپنی صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا چاھیے۔اسلام میں صفائی کو نصف ایمان قرار دیا گیا ھے۔ اسلام میں غسل کے طریقے بھی بتائے گئے ھیں۔اس کے علاوہ اگر جسم میں درد ھو تو بھی نیم گرم پانی میں بیٹھنا مفید ھے۔اس کے علاوہ اگر رات کو سونے سے پھلے نیم گرم پانی سے غسل کیا جائے تو بھی اس سے بھت سے جسمانی مسائل ھل ھوتے ھیں



About the author

ahadaleem

I m Muhammad Aleem from Chishtian, Distt. Bahawalnagar. I have done my MBA Finance from University of Lahore, Lahore.

Subscribe 0
160