چوہدری رحمت علی کی خواب کی تعبیر

Posted on at



دل میں تڑپ پیداہوئی ،قلم ہاتھ میں لیااورکاغذپکڑا،ذہن کی سکرین چل پڑی کہ مشرق ومغرب شمال وجنوب میںتلا ش کروکہ دنیاکاپہلاپاکستانی کون ہوسکتاہے؟مشرق ومغرب شمال وجنوب کی طرف نظراُٹھائی کتب کی سیر کی،تاریخ کے اوراق الٹ پلٹ کیے بڑی تحقیق وتجسس کے بعد یہ بات پتھر پہ لکیر بنی اوربنیاد کاپتھربن کے سامنے آئی کہ وہ دنیاکی قدیم بزرگ قوم گوجرکافرزندارجمندہے جس کودنیاچوہدری رحمت علی کے نام سے یاد کرتی ہے،یہی وہ پہلاشخص ہے جس کے دل میں نامِ پاکستان آیا،یہی وہ پہلاشخص ہے جس کی زبان پہ نامِ پاکستان جاری ہوا،یہی وہ پہلاشخص ہے جس نے اپنے قلم سے کاغذپر پہلی مرتبہ پاکستان لکھا،یہی وہ شخص ہے جس نے اپنے ہم وطن دوستوں(طلباء)سے مل کر پاکستان نیشنل موومنٹ کے نام سے تحریک شروع کی،اس وقت یہ نام کسی کے وہم وخیال میں بھی نہیں تھا،بڑے یہ کہتے تھے کہ یہ ایک طالب علم کی سوچ ہے ’’نیت ٹھیک ہوارادہ درست ہوتومنزل مل ہی جایاکرتی ہے‘‘ایک وقت ایساآیاکہ مدینہ کے مبارک نام پرسرزمین برصغیرمیں پاکستان نام سے وطن معرض وجود میں آیا۔14اگست1947 ؁ء ستائیس رمضان المبارک کودنیاکے نقشہ پر اسی نام سے پاکستان چمکتاہوانظرآیا،جب وطن عزیز بن گیاتونقاش پاکستان اپنے مبارک وطن کوآیاکہ جس مقصد کے لیے وطن بنایاتھاوہ ہے اسلام کاعادلانہ نظام ومساوات کی چھتری۔کچھ حضرا ت جوغریبوں کے خون وپسینوں سے اپنے محلات کوروشن کر رہے تھے وہ چوہدری رحمت علی ؒ سے ناراض تھے کیونکہ مساوات کانظام ان کوپسند نہیں تھا۔چوہدری رحمت علی جوخلفاء راشدین حضرت ابوبکرؓ،حضرت عمرؓ ،حضرت عثمانؓ وحضرت علیؓ کاسچاغلام تھااوراس کی صدا ان کے مبارک نظام کی تھی ایسامبارک نظام کہ جوان چاروں حضرات کے ادوار میں مکہ ومدینہ میں رائج ہواتھا،نقاش پاکستان ناراضہوکرواپس چلے گئے؂




روٹھنے کوتوچلے روٹھ کے ہم ان سے ول


مُڑکے تکتے تھے کہ اب کوئی مناکرلے جائے 



 


 


وہ نقاش پاکستان جس نے ابھی شادی بھی نہیں کی تھی جوکہتاتھاپاکستان بنے گاپاکستانی لڑکی سے شادی کروں گامیرے بچے ماں وباپ دونوں کی طرف سے پاکستانی ہونگے میں کہوں گاہم کھرے اورسچے پاکستانی ہیں اتناوطن کاوفادارشاید کہ کوئی نہ ہو



؂ ضرورت جتنی بڑھتی جارہی ہے صبح روش کی
اندھیرااورگہرااورگہراہوتاجاتاہے



 


ان کی یادیں ان کی وفائیں ان کی ادائیں ان کاکرداران کے حالات ان کاتقویٰ ان کی فکران کی سوچ عالمِ اسلام کے لیے ہمیشہ مشعل راہ رہے گی ۔چوہدری رحمت علی ایک سچے اورسُچے مسلمان تھے رہتی دنیاتک ان کی آوازہمیشہ گونجتی رہے گی



رحمت علی امت مسلمہ کے ایک نامورراہنمااورسچے مسلمان تھے ،باغ لگانے والے چوہدری رحمت علی تھےاورآج دنیاان کے باغ سے کھارہی ہے مگرعجیب دور ہے کہ ان کے لیے پاکستان کادروازہ بند ہے ۔معاشرتی علوم میں چوہدری رحمت علی کااسم گرامی پہلی کتب میں موجود تھامرحوم ساتھ ایسی دشمنی کہ ان کا نام ہی نصاب مرتب کرنے والوں نے نصابی کتب سے نکال دیا،نصاب مرتب کرنے والے اداروں کوظلم نہیں کرناچاہیے جہاں حضرت علامہ محمداقبال مرحوم اورمحمدعلی جناح مرحوم کے اسم گرامی آتااورلکھاجاتاہے وہاں چوہدری رحمت علی مرحوم اورمولانااشرف علی تھانوی ؒ کانام بھی لکھااورمحفوظ کیاجائے۔مشکل ترین حالات میں رحمت علی نے رب کی رحمت کی طلب کے لیے اپنی جھولی پھیلائی اور مشکل کی اس گھڑی میں بہت کم لوگوں نے ان کاساتھ دیا۔وہ اپنے مشن میں کامیاب ہوئے کسی نے اسی منظر کویوں نقل کیاہے 



؂مثل شمع بزم ہستی میں بسرکرزندگی
تاکہ تیرے سوز سے سارے جہاں میں نورہو



 


انہوں نے حقیقت میں اپنے سوزسے پوری کائنات میں پیارانام دیکرنورپھیلادیااورعظمت والامقام پاگئے۔
چوہدر ی رحمت علی کے لاثانی کردار کودیکھ کرکہناپڑتاہے


 



انہیں ڈھونڈتی ہیں نگاہیں ہماری
جوخودچھپ گئے ساری محفل سجاکے
وہ اٹھے توافسردگی چھائی ایسی
دیے بزم کے بُجھ گئے جھلملاکے



 


دل کی بات ذہن کاتخیّل ،ہاتھ کی حرکت ،قلم کی برکت ہے کہ چوہدری رحمت علی صاحب پہ بہت کم لکھاگیاہے ،کچھ حضرات نے مستقل فورم بنائے اورچوہدری رحمت علی کے خلاف وہ لکھتے لکھتے مر گئے مگر جس کورب عزت دے اس کوکوئی مٹانہیں سکتا


 



؂کچھ نہ کچھ لکھتے رہوتم وقت کے صفحات پر
نسلِ نوسے اک یہی تورابطے رہ جائیں گے



 


یہ سچ ہے کہ رحمت علی وہ انسان ہیں جوباغ تولگاگئے مگراس باغ کاپھل نہ کھاسکے اب پھل کھانے والوں کو چاہیے کہ وہ باغ لگانے والے کوتویاد رکھیں ۔ان کی خدمات کاذکر سرکاری سطح پر نہ ہونابہت بڑی زیادتی ہے جواہل دانش کے لیے ہرگزمناسب نہیں ’’جس کاحق ہے اس کوحق نہ دینایہ ظلم ہے ‘‘
جن لوگوں نے مرحوم نقاش پاکستان پرزیادتی کی اورمستقل اب بھی کر رہے ہیں وہ میرایہ مضمون پورےانصاف کے ساتھ ملاحظہ فرمائیں اورٹھنڈے دل سے غورکریں


؂



روٹھاہے وہ مجھ سے مجھے منظور ہے لیکن


یارو!اسے سمجھاؤمیراشہرنہ چھوڑے


جولوگ غورنہیں کرتے ان کے لیے ہم ہدایت کی دعاکرتے ہیں
؂دل بینابھی کرخداسے طلب
آنکھ کانور،دل کانور نہیں



 


چوہدری رحمت علی کی زندگی پر بہت سی کتب لکھی گئی ہیں اورلکھنے والے لکھتے ہیں ان کی زندگی پرایک طائرانہ نظریوں کرتے ہیں
16نومبرکودنیاکی قدیم ترین بہادر وحکمران قوم گوجر کی گورسی گوت کے عظیم بزرگ شخصیت حاجی شاہ محمدکے گھر موضع موہراں تحصیل گڑھ شنکرضلع ہوشیارپورپنجاب بھارت(انڈیا)میں پیداہوئے،اعلیٰ تعلیم حاصل کی ،وطن عزیز کانام رکھا،دردوغم اُٹھائے ایک وقت کاکھاناچھوڑا،معمولی لباس خود بھی استعمال کیااوراپنے دوست واحباب کوبھی تیار کیا۔یہی آرزووتڑپ لے کر اپنے پیارے وطن سے دورانگلینڈ میں تین فروری1951 ؁ء کوایک بجے دوپہراپنی جان دیارِغیر میں اپنے خالق ومالک کے سپرد کردی وہاں ہی قبرستان میں قبرنمبرb8330میں مدفون کردیاگیا،آج وہ دیارغیر میں سوکروطن عزیزکی خاک کوترس رہاہے ۔ان کی ولادت کادن گزرجاتاہے ان کی جدوجہدکواجاگر کرنے والاکوئی ان کاعاشق نظر نہیں آتا،ان کی بے مثال کردارکواجاگر کرنااہل وطن کی ذمہ داری ہے۔کوئی ان کاتذکرہ کرے یانہ کرے جب تک پاکستان کانام لکھااورپڑھاجائے گاچوہدری رحمت علی مرحوم کے نامہ اعمال میں نیکیوں کااضافہ ہوتاجائے گا۔’’صدقہ جاریہ کے لیے ان کاپاکستان زندہ باد‘‘




چوہدری رحمت علی کے مزید حالات جاننے کے لیے درج ذیل کتب کامطالعہ کریں
مصورپاکستان کون ؟--------------تلخ حقائق مصنف: چوہدری محمداشرف ایڈوکیٹ ہائیکورٹ
چوہدری رحمت علی ایک عظیم مفکر مصنف :ماہراقبالیات محمدشریف بقا
چوہدری رحمت علی کتابچہ (مختیارعلی رحمانی ایڈوکیٹ )
روزنامہ پاکستان لاہور چوہدری رحمت علی نمبر12فروری1991 ؁ء
باتیں چوہدری رحمت علی ،سیارہ ڈائجسٹ لاہورمارچ1978 ؁ء
چوہدری رحمت علی اورتحریک پاکستان از عبدالحمیدصفحہ 71.70


زندہ رود حیات اقبال کااختتامی دورازجسٹس ریٹائرڈجاویداقبال 



 


 


چوہدری رحمت علی ایک غیرت مند،عقل مندتعلیم یافتہ راہنماتھا۔ایک سچا مسلمان راست بازقائد ،سچاعاشق رسول ،صحابہ کرام واہلبیت عظام واولیاء اللہ کاسچاوارث تھاہماری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میںاعلیٰ مقام عطافرمائے(آمین




About the author

SalmaAnnex

Haripur, Pakistan

Subscribe 0
160