ذندگی کے حالات و واقعات نفسیات میں اہمیت کے حامل ہیں

Posted on at


یکساں کیفیت میں رہنے سے انسانی جسم نئی تبدیلیوں کو جلد قبول نہیں کرتا، ماہر نفسیات نے ادبی سوانح عمریوں کےمطالعہ سے ایک نفسیاتی تحقیق کی اور سوانح عمریوں میں دی گئی معلومات کی بنیاد پر اکانوے مشہور شخصیتوں کا تجزیہ کیا اور 1950 میں ہر شخصیت کے اڑتالیس مختلف خصائص کی درجہ بندی کی مثلاـــَ ذہانت ، حساسیت ۔ سماجیت پسندی، استعداد قبولیت، تحسین حسن اور ورزش وغیرہ ، ان لوگوں کی تقریروں ، تحریروں اور اعمال و کردار سے بھی مدد لیگئی، سوانح عمری سے حاسل کردہ معلومات تاریخی اہمیت کے حامل کامیاب لوگوں کے شخصیتی اوصاف کے بارے میں بصیرت افروز رہنمائی کرتی ہیں ، اگر چہ اس طریقے میں سائنسی لحاظ سے کچھ سقم یا خامی ہو سکتی ہے ، تاہماس طریقہ کا استعمال اگر غیر جانبداری اور ذاتی پسندو نا پسند سے بالا تر ہو کر کیا جائے تو یہ طریقہ عملاَ بڑا مفید ثابت ہوگا ۔

 ذندگی کے حالات و واقعات نفسیات میں اہمیت کے حامل ہیں ، نموئی طریقہ ےا تدریجی طریقہ کو جینیٹک طریقہ یا وراثتی بھی کہتے ہیں ، اس طریقہ میں ایک فرد کی مکمل نشونما موجودہ حالت سے لے کر انتہائی ماضی کے زمانہ تک سے معلوم کی جاتی ہے، اس طریقے کے ذریعے ماہر نفسیات زیر مطالعہ کسے فرد کی تدریجی نشونما کا مکمل ریکارڈ رکھتا ہے، اس طریقے سے ماہر نفسیات کسی جردار کے سادہ آغازکو جاننے میں کامیاب ہو جاتا ہے، جو پیچیدہ اور مرکب نموئی تدریج سے گزر کر موجودہ کردار مین تشکیل ہوا ہو ، اس طریقہ کی مدد سے ترقی یافتہ بالغ انسان کے کردار کو بچوں اور حیوانوں کے سادہ کردار کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے، جو کسی بھی خاص کردار کی ابتدائی یا پرائمری محرکات کے ذریعے آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔

 انسان کی ذندگی میں اس کے ذہن کی نشونما کے لئے خوشگوار ماحول انتہائی ضروری ہے، اس مقصد کے حصول کی خاطر تحقیق کا ر اکثر جنگلوں میں جا کر قدیم لوگوں کے ساتھ رہتا ہے، فرد کے کردار میں نموئی تبدیلیوں کے مطالعے کے لئے تحقیق عموماَ دو طریقوں سے کی جاتی ہے ، طولی طریقہ اس طریقے سے مشاہدہ کرنے والا زیر مشاہدہ فرد یا کسی بزے کو لمبے عرصہ تک اسکی عمر میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ اسکے کردار میں تبدیلیوں کامشاہدہ کرتا ہے اس طرح وقت کے ساتھ ساتھ بچے مین پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو ریکارڈ کررتا رہتا ہے۔

 مشہور مہر حیاتیات چارلس ڈارون نے بچوں کی نشو نما کی طرف توجہ دلائی ، اس نے تحقیق کے ایک قابل اعتبار طریقے کو طور پر اپنے بچے کا لمبے عرصہ تک یہ دیکھنے کے لئے مطالعہ کیاکہ بچے میں ہیجانات کسطرح تشکیل پاتے ہیں ، ڈارون کے نظرئیے سے بچوں کے نشونما کے مطالعہ میں زبردست تبدیلی آئی ، اب یہ طریقہ دو طرح سے استعمال کیا جاتا ہے، زیر مطالعہ فرد کے کسی کردار کو سمجھنے کے لئے ایک طرف تو اسکے ماضی میں کردار کی ابتدا کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے، دوسری طرف بچے کی نشو نما کا مطالعہ بچے کا ہر روز کا نموئی ریکارڈ رکھتا ہے۔



About the author

ayesha-rehman

I am Ayesha Rehman its enough to describe me..

Subscribe 0
160