فرقہ ناجیہ کے بارے میں اگر یہ یہ اعتراض کیا جائے کہ یہ کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہی فرقہ ہی ’’ اہل سنت والجماعت‘‘ ہے اور یہ سیدھا اللہ تعالی کا راستہ ہے ار یہ کہ اسکے علاوہ باقی سب دوزخ کے کے راستے ہیں حالانکہ ہر فرقے کا دعوی ہے کہ ہ راہ راست پر ہے اور اسکا مذہب حق ہے
اسکا جواب یہ ہے کہ کوئی ایسی چیز نہیں جو صرف دعوی سے ثابت ہوجائے بلکہ اسکے لیے دلائل کی ضرورت ہے اور اہل سنت و الجماعت کی حقانیت کی دلیل یہ ہے کہ یہ نقل سے بھی تعلق رکھتا ہے صرف عقل ہی کافی نہیں ہے چونکہ سلف صالحین یعنی صحابہ کرامؓ ، تابعین عظامؒاور ان کے بعد کے لوگ سب اسی عقیدہ ار اسی طریقہ کار پر کاربند تھے ، اور مذاہب میں بدعات وخواہشات صدراول کے بعد پیدا ہوئیں صحابہ کرام ؓاور اسلافؒ ان خواہشات ار بدعات کے قائل نہ تھے بلکہ وہ ان سے پاک اور بری تھے اور جو لوگ ان بدعات وخواہشات کے قائل ہوئے اہل سنت والجماعت نے ان سے قطع تعلقی اختیار کرلی
احادیث کی چھ کتب (صحاح ستہ) اور دوسری مشہور معتمد کتابیں ان کے مولفین اور مذاہب اربعہ کے آئما سب اسی مذہب اہل سنت والجماعت پر تھے اگرچہ اہل سنت والجماعت نام بعد میں پڑا لیکن انکا مذہب واعتقاد قدیم ہے