تعلیم کی ضرورت حصہ آخری

Posted on at


اور اندر کے حالات پر غور کیا جائے تو انسان بہت مایوس ہوجاتا ہے۔ان سکولوں میں روحانی والدین یعنی اساتذہ کرام کم عمرنا تجربہ کار اور بہت کم تنخواہوں پر کام کرتے ہیں

  بہر حال یہ پہلی سیڑھی ہے ستاروں پر کمند ڈالنے کی تربیت یہاں سے شروع ہوجاتی ہے۔ تعلیم کی ضرورت انسان کو اس وقت  پیش آتی ہے جب انسان کو عملی طور پر ایسے مسائل سے سامنا کرنا پڑے ایک دن ایک دوست کی دعوت پر ہم ان کے ساتھ وزٹ پر نکلے

۔جب اس کی گاڑی میں بیٹھ گئے تو سردی محسوس ہونے لگی تو میں نے دوست سے مخاطب ہو کر کہا  کہ یار سردی میں گاڑی کا اے سی کیوں آن کیا ہے تو انہوں نے مسکرا کر سوئچ بورڈ میں ایک بٹن کی طرف اشارہ کیا اور کہنے لگا کہ یہ بٹن دباؤں جب میں نے سوئچ بورڈ پر لکھے ہوئےالفاظ پر غور کیا تو  اس پر لکھا تھا کہ آؤٹ ٹمپریچر جونہی بٹن دبایا تو باہر گرمی کی شدت ہم نے اندر گاڑی میں محسوس کی یہ ترقی یافتہ قوموں کی ٹیکنالوجی کا کمال ہے

اور ٹیکنالوجی ونت نئے ایجادات کیلئے تعلیم کا حصول ضروری ہے ہم دعوے تو  بڑے بڑے کرتے ہیںمگر اس سے بڑی  بدقسمتی کیا ہو گی کہ ہم معمولی پرزے بھی بیرون ملک سے درآمد کرتے ہیں۔

وجہ یہ ہے کہ ہم نے شعبہ تعلیم کو یکسر انداز کردیا ہے جس کی وجہ ہم آگے بڑھنے  کی بجائے پیچھے  چلے جا رہے ہیں جب بھی نئی حکومت آتی ہے تو شعبہ تعلیم کی زبوں حالی کی گزشتہ حکومت پر ڈالی جاتی ہے ہمیں اب اس رجہان کو خیر آباد کہنا ہو گا ہمیں سرکاری تعلیمی اداروں پر  توجہ دینا ہو گی ہمیں اب ایک دوسرے پر الزامات لگانے کی بجائے مستقبل پر نظر رکھنا ہو گی ہمارا مستقبل مفت تعلیم  سے وابستہ ہے اس کے بغیر ترقی دیوانے کا خواب ثابت ہوگا۔

حکومت کو چاہئے کہ وہ آئندہ  سال  تعلیمی بجٹ میں دو سو  فیصد اضافہ کرے تاکہ ہم مستقبل میں ترقیافتہ اقوام کی صفوں میں کھڑے ہو سکیں۔



About the author

naheem-khan

I am a student

Subscribe 0
160