کیفین کے اثرات بیداری میں مدد گار ؟؟ (حصہ دوم

Posted on at


ایک معروف محقق کے مطابق چائے یا کافی پینے والے افراد یہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ تازہ دم ہوشیار اور چست ہوگئے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم میں سے بہت سارے افراد اس کا چل پڑنے کے لئے استعمال کرتے ہیں مگر تحقیق یہ ثابت کرتی ہے کہ تواتر کے ساتھ کیفین کا استعمال کرنے والے اس پر انحصار کرنے لگتے ہیں ۔'

کیفین کے اثرات دراصل جسم میں سے رات بھر میں ختم ہو جاتے ہیں اور صبح جب آپ جاگنے کے بعد اپنے آپ میں واپس آنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں تو یہ جسم میں داخل ہونے والی پہلی چیز ہوتی ہے اور کافی یا چائے کا پہلا کپ ہی آپ کو ہوشیاری کے نارمل لیول پرواپس لے آتا ہے ۔ جب کے کوئی شخص طویل عرصے تک کیفین کے اثرات سے پاک رہنے کے بعد پہلی پرتبہ اس کا استعمال کرتا ہے تو ظاہرسی بات ہے کہ اس سے ایک ہلچل سی پیدا ہوتی ہے لیکن آپ اس کے عادی ہیں تو پھر کچھ خاص فرق پڑنے کی امید نہیں ہے ۔

اس حوالے سے تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہالی بلڈ پریشر کے مریض چائے اور کافی سے گریز کریں اور کوئی متبادل راستہ اختیار کرنا بہتر ہے مگر خواہ کچھ بھی کہیں صحت کے اعتبار سے کیفین فہرست میں ٹاپ پر نہیں ہے۔ مثال کے طور پر آپ ہلکے سگریٹ نوش ہیں تو یہ سوچنا کوئی عقلمندانہ بات نہیں ہے کہ کیفین کا استعمال ترک کر دیں اور سگریٹ نوشی سے نجات کی کوشش نہ کریں ۔ کیفین کے بھی صحت کے حوالے سے چند فوائد ہیں جیسے کہ یہ پارکیسن جیسی بیماری کے خلاف مدافعت میں مدد دے سکتی ہے اور بڑھاپے میں ذہن کو بیدار رکھتی ہے ۔

کافی اور چائے میں صحتمندانہ اجزاء بھی شامل ہیں جیسے کہ اینٹنی آکسیڈنٹس جو کہ سرطان اور امراض قلب سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں لیکن صرف چائے یا کافی پر انحصار کرنا ہی مسلئے کا قطعی حل نہیں ہے ۔



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160