اچھے دنوں کی آس حصہ اول

Posted on at


  بھارت میں گزشتہ دس برس تک اقتدار پر قابض رہنے کے بعد  کا نگریس کو  شکست اور بھارتیہ جتنا پارٹی (پی جے پی) کی کامیابی پاکستان  کے نکتہ نظر سے نیک شگون نہیں

  اور نہ ہی بھارتی مسلمان زیادہ پر مسرت ہیں  جنہیں آئندہ پانچ سال کے لئے ریاست گجرات کے  کرتا دھرتا نریندر مودی سرکار سے خیر کی توقعات نہیں بظاہر مودی حکومت انڈین نیشنل کانگرس کے دس سالہ دور کے نتیجے میں ڈوبتی معیشت کو سہارا دینے اور بھارتی معیشت کو پھر سے اٹھانے کا عزم رکھتی ہے۔عام انتخابات میں برتری حاصل کرنے کے بعد(ہندو مذہب میں مقدس سمجھے جانے والے) پیلے رنگ کی ویسٹ کوٹ پہنے نریندر مودی اپنی ماں سے ملنے گئے۔اور اس  کے بعد منتخب وزیراعظم نے سماجی رابطہ کاری ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ پیغام دیا کہ بھارت جیت گیا،بھارت کے اچھے دن آنے والے ہیں۔

بھارت  کی نئی حکومت  جن ،اچھے دنوں کے آنے کا وعدہ کر رہی ہے اس میں دفاعی بجٹ  میں اضافی اور خطے میں امن کے لئے جدید ہتھیاروں پر انحصار  جیسی سوچ پر مبنی حکمت عملی واضح دکھائی دے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حزب اختلافات کی پارٹی جماعت  اسلامی پاکستان کے کے سربراہ سراج الحق نے اسلام آباد میں اپنے  پہلے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی  کی قامیابی ایک معصب جماعت کی فتح ہے اگر مودی بھارت کو ترقی دینا  چاہتے ہیں

تو  اس کے لئے ایک یہ راستہ ہے  اور وہ یہ ہے کہ کشمیریوں کو  آزادی دے دی جائےجماعت اسلامی کی جانب سے مودی حکومت پر  زور بھی دیا گیا کہ مسلمانوں اور ان کے مقدس مقامات بشمول عبادت گاہوں  کی حفاظت یقینی بنائے ۔سراج الحق  نے خواب میں کہا کہ  میں ضمانت دیتا ہوں کہ پاکستا ن میں بسنے  والے ہندوؤں،مسیحیوں اور سکھ برادری کے مقدس مقامات کی حفاظت کی جائے گی

اور میں بھارت میں مقدس مقامات کی حفاظت چاہتا ہوں۔



About the author

naheem-khan

I am a student

Subscribe 0
160